"ریپڈ سپورٹ" مشرقی علاقوں کے قبائل کو مسلح کرنے کے پر خبردار کر رہی ہے

20 ملین سوڈانیوں کو خوراک کی قلت کا خطرہ ہے: اقوام متحدہ کا بیان

17 مئی 2023 کو سوڈانی شہر ام درمان کے ایک بازار سے کالے دھوئیں کے بادل اٹھنے کی ایک فضائی تصویر (رائٹرز)
17 مئی 2023 کو سوڈانی شہر ام درمان کے ایک بازار سے کالے دھوئیں کے بادل اٹھنے کی ایک فضائی تصویر (رائٹرز)
TT

"ریپڈ سپورٹ" مشرقی علاقوں کے قبائل کو مسلح کرنے کے پر خبردار کر رہی ہے

17 مئی 2023 کو سوڈانی شہر ام درمان کے ایک بازار سے کالے دھوئیں کے بادل اٹھنے کی ایک فضائی تصویر (رائٹرز)
17 مئی 2023 کو سوڈانی شہر ام درمان کے ایک بازار سے کالے دھوئیں کے بادل اٹھنے کی ایک فضائی تصویر (رائٹرز)

کل "ریپڈ سپورٹ" فورسز نے خبردار کیا ہے کہ سوڈانی فوج ایک اقدام کے تحت ملک کے مشرقی علاقوں میں کچھ قبائل کو مسلح کر رہی ہے جس سے بحیرہ احمر کے قریب خانہ جنگی چھڑنے کا خدشہ ہے۔

"ریپڈ سپورٹ" فورسز نے "فیس بک" پر اپنے پیج پر کہا، "ہم سوڈان کے مشرقی علاقوں کے درمیان خانہ جنگی کے خطرے سے خبردار کرتے ہیں جو کہ بعض قبائل کو مسلح کیے جانے پر ظاہر ہونا شروع ہو چکی ہے اور یہ معاشرتی اعتبار سے خطرے کا باعث ہے، جو پہلے ہی بحران کے شکار ہے اور اب نئے سرے سے اسے بھڑکایا جا رہا ہے۔"

"ریپڈ سپورٹ" فورسز نے سوڈانی فوج پر یہ الزام بھی عائد کیا کہ وہ زمینی سطح پر اپنی فوجی پوزیشن کو بہتر بنا کر جدہ مذاکرات میں اپنی مذاکراتی پوزیشن کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے کمانڈر کے مشیر مصطفیٰ محمد ابراہیم نے عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کو بتایا کہ "فوج اس وقت دارالحکومت خرطوم پر اپنے فوجی کنٹرول کو وسعت دے کر اپنی مذاکراتی پوزیشن کو مضبوط کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔" انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ "فوج کا وفد خرطوم میں قیادت سے مشاورت کے بہانے (جدہ سے) واپس چلا گیا، لیکن معاملہ ایسا نہیں ہے کیونکہ فوج کی پوزیشن اس وقت انتہائی کمزور ہے چنانچہ انہوں نے مہلت لینے کے بہانے ایسا کیا تاکہ اس مدت میں وہ اپنے کھوئے ہوئے بعض علاقوں کو حاصل کر کے جدہ مذاکرات میں اپنی پوزیشن کو مضبوط بنا سکیں۔

دریں اثنا، اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) نے کل ایک بیان میں خبردار کیا ہے کہ 20 ملین سے زائد سوڈانیوں کو بھوک کا خدشہ ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "ملک کی 42 فیصد سے زیادہ آبادی خوراک کے شدید عدم تحفظ کا شکار ہے۔"

جمعرات 16 محرم الحرام 1445 ہجری - 03 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16319]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]