سوڈانی شہری ناقابل تصور دہشت کی زندگی گزار رہے ہیں: ایمنسٹی انٹرنیشنل

خرطوم میں سوڈانی روٹی لینے کے لیے قطار میں کھڑے ہیں (رائٹرز)
خرطوم میں سوڈانی روٹی لینے کے لیے قطار میں کھڑے ہیں (رائٹرز)
TT

سوڈانی شہری ناقابل تصور دہشت کی زندگی گزار رہے ہیں: ایمنسٹی انٹرنیشنل

خرطوم میں سوڈانی روٹی لینے کے لیے قطار میں کھڑے ہیں (رائٹرز)
خرطوم میں سوڈانی روٹی لینے کے لیے قطار میں کھڑے ہیں (رائٹرز)

کل جمعرات کے روز ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سوڈان میں جنگ کے بارے میں ایک رپورٹ جاری کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان 15 اپریل سے جاری خونریز تصادم کی وجہ سے شہری "ناقابل تصور دہشت" میں زندگی گزار رہے ہیں۔ تنظیم نے اپنی جاری رپورٹ بعنوان "موت نے ہمارے دروازے پر دستک دی" میں جنگی جرائم کے پھیلاؤ اور دارالحکومت خرطوم اور صوبہ دارفور میں "دانستہ اور اندھا دھند" حملوں میں ہزاروں شہریوں کی ہلاکت کے بارے میں بات کی ہے۔

تنظیم نے کہا ہے کہ، "سوڈان بھر کے شہری، علاقے پر کنٹرول کے لیے جاری مسلسل جدوجہد کے تناظر میں، روزانہ ناقابل تصور خوف کی زندگی گزار رہے ہیں۔" تنظیم نے مزید کہا کہ "لوگ اپنے گھروں میں مارے جاتے ہیں یا پھر جب وہ شدید حاجت میں خوراک، پانی یا دوا کو تلاش کر رہے ہوتے ہیں۔ بعض اوقات وہ اس وقت بھی آگ کی زد میں آ جاتے ہیں جب وہ فرار ہو رہے ہوتے ہیں اور یہاں تک کہ ٹارگٹ حملوں کے ذریعے انہیں جان بوجھ کر گولی مار دی جاتی ہے۔"(...)

جمعہ 17 محرم الحرام 1445 ہجری - 04 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16320]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]