یوکرین کے بارے میں "جدہ اجلاس" امن کی راہ ہموار کرنے کے لیے مشاورت جاری رکھنے کا مطالبہ کر رہا ہے

یوکرینی بحران پر جدہ مشاورتی اجلاس میں 40 سے زائد ممالک اور تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی (SPA)
یوکرینی بحران پر جدہ مشاورتی اجلاس میں 40 سے زائد ممالک اور تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی (SPA)
TT

یوکرین کے بارے میں "جدہ اجلاس" امن کی راہ ہموار کرنے کے لیے مشاورت جاری رکھنے کا مطالبہ کر رہا ہے

یوکرینی بحران پر جدہ مشاورتی اجلاس میں 40 سے زائد ممالک اور تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی (SPA)
یوکرینی بحران پر جدہ مشاورتی اجلاس میں 40 سے زائد ممالک اور تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی (SPA)

ہفتہ کے روز سعودی عرب کے مغربی شہر جدہ میں یوکرینی بحران کے حوالے سے منعقدہ "جدہ اجلاس" کے شرکاء نے بین الاقوامی مشاورت اور خیالات کے تبادلے کو جاری رکھنے کی اہمیت پر اتفاق کیا، جس سے امن کی راہ ہموار کرنے والی مشترکہ بنیاد کی تعمیر میں مدد ملے گی۔

سعودی عرب کی میزبانی میں ہونے والے مشاورتی اجلاس کی صدارت سعودی وزیر مملکت، وزراء کونسل کے رکن اور قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر مساعد العیبان نے کی، جب کہ اجلاس میں 40 سے زائد ممالک کے قومی سلامتی کے مشیروں اور نمائندوں کے علاوہ اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

جب کہ یہ اجلاس مارچ 2022 سے اس سلسلے میں سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کی طرف سے کیے جانے والے انسانی ہمدردی کے اقدامات اور کاوشوں کے تسلسل میں ہے۔ اسی طرح  بین الاقوامی سطح پر ان کے ملک کی ستائش اور دیرپا امن کے حصول میں ان کے ملک کے مثبت کردار ادا کرنے کے ضمن میں ہے۔ (...)

پیر 20 محرم الحرام 1445 ہجری - 07 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16323]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]