"عالمی ادارہ صحت" کا بھارتی کمپنی کی تیار کردہ کھانسی کی آلودہ دوا کی عراق میں موجودگی سے انتباہ

"عالمی ادارہ صحت" کا بھارتی کمپنی کی تیار کردہ کھانسی کی آلودہ دوا کی عراق میں موجودگی سے انتباہ
TT

"عالمی ادارہ صحت" کا بھارتی کمپنی کی تیار کردہ کھانسی کی آلودہ دوا کی عراق میں موجودگی سے انتباہ

"عالمی ادارہ صحت" کا بھارتی کمپنی کی تیار کردہ کھانسی کی آلودہ دوا کی عراق میں موجودگی سے انتباہ

کل پیر کے روز عالمی ادارہ صحت نے ایک بھارتی کمپنی کی طرف سے تیار کردہ کھانسی کی دوا کی عراق میں آلودہ کھیپ کے بارے میں خبردار کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ماتحت صحت کے ادارے نے کہا کہ پینے کی دوائیوں کی کھیپ میں "کولڈ آؤٹ" کے نام سے فروخت ہونے والا سیرپ عراق کے ایک مقام سے ملا ہے، جسے لیبارٹری تجزیہ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔

ادارہ صحت نے طبی مصنوعات کے بارے میں اپنے انتباہ میں مزید کہا کہ "فورٹیس لیبارٹریز انڈیا" نے یہ کھیپ "دابی لائف فارما" کے لیے تیار کی تھی، جس میں ڈائی ایتھیلین گلائکول اور ایتھیلین گلائکول کا تناسب اجازت کی حد سے زیادہ ہے۔

ادارے نے مزید کہا کہ کھیپ میں 0.25 فیصد ڈائی ایتھیلین گلائکول اور 2.1 فیصد ایتھیلین گلائکول ہے، جبکہ دونوں مرکبات کے لیے قابل اجازت حفاظتی حد 0.10 فیصد سے زیادہ نہیں ہے۔

ہیلتھ آرگنائزیشن نے کہا کہ مینوفیکچرر اور مارکیٹنگ کمپنی نے مصنوعات کی حفاظت اور معیار کے بارے میں بھی کوئی گارنٹی نہیں دی۔

دونوں کمپنیوں نے کاروباری اوقات کے باہر تبصرہ کرنے کے لئے "رائٹرز" ایجنسی کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔

خیال رہے کہ یہ بیرون ملک فروخت ہونے والی کھانسی کی آلودہ ادویات کے حوالے سے چند مہینوں میں یہ تازہ ترین وارننگ ہے۔ جب کہ دیگر 5 بھارتی مصنوعات ابھی بھی زیر تفتیش ہیں۔

جب کہ گذشتہ سال بھی بھارت میں تیار کردہ کھانسی کا شربت گیمبیا اور ازبکستان میں کم از کم 89 بچوں کی ہلاکت سے منسلک تھا۔ اسی طرح بھارتی حکام نے "ریمن لیبز" کمپنی میں بھی بے ضابطگیوں کا نتیجہ اخذ کیا، جن کے کھانسی کے شربت کا تعلق کیمرون میں بچوں کی ہلاکت سے تھا۔(...)

منگل 21 محرم الحرام 1445 ہجری - 08 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16324]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]