لبنان میں فلسطینی ہتھیاروں کے ذریعے پھیلی افراتفری سے سیکیورٹی حل ممکن نہیں

اس کا "بھائیوں" کے درمیان لڑائی کے علاوہ اور کوئی کام نہیں

حالیہ جھڑپوں کے دوران "عین الحلوہ" کیمپ میں ایک جنگجو (اے پی)
حالیہ جھڑپوں کے دوران "عین الحلوہ" کیمپ میں ایک جنگجو (اے پی)
TT

لبنان میں فلسطینی ہتھیاروں کے ذریعے پھیلی افراتفری سے سیکیورٹی حل ممکن نہیں

حالیہ جھڑپوں کے دوران "عین الحلوہ" کیمپ میں ایک جنگجو (اے پی)
حالیہ جھڑپوں کے دوران "عین الحلوہ" کیمپ میں ایک جنگجو (اے پی)

فلسطینی پناہ گزین کیمپ "عین الحلوہ" میں وقتاً فوقتاً ہونے والی جھڑپوں سے اسلحہ رکھنے کے بارے میں کئی سوالات اٹھتے ہیں، چاہے یہ اسلحہ کیمپوں کے اندر ہوں یا باہر، کیونکہ اس کی ضرورت ختم ہو جانے کے بعد اب اندرونی لڑائی میں استعمال کرنے کے سوا مزید اس کا اسرائیلی حملوں کے خلاف دفاع میں کوئی کردار نہیں رہا۔ لیکن پھر بھی بعض اوقات خطے کے تضادات کے اظہار کے لیے پیغام رسانی کے ایک پلیٹ فارم میں تبدیل ہو جاتا ہے اور اسرائیل سے متصل عرب ممالک میں فلسطینی مہاجرین کو متحد کرنے کا کام کرتا ہے۔

فلسطینی کیمپوں میں پھیلے ہوئے یہ ہتھیار اپنے رکھنے والوں کے لیے ایک بوجھ بن چکے ہیں۔ اب ان ہتھیاروں کی کوئی عسکری شناخت نہیں رہی سوائے اس کے کہ جو بھی اسے رکھتا ہے وہ لبنان کو ایک ایسی ریاست میں تبدیل کرنا چاہتا ہے جو اسرائیل کا مقابلہ کرے۔ جب کہ اسلامی مزاحمت، جو کہ درحقیقت "حزب اللہ" کا عسکری ونگ ہے، کی تشکیل سے پہلے عرب ممالک لبنان کو ایک معاون ریاست کے طور پر دیکھتے تھے۔

بدھ-22 محرم الحرام 1445ہجری، 09 اگست 2023، شمارہ نمبر[16325]



غزہ میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
TT

غزہ میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)

فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے کل اتوار کے روز اطلاع دی کہ غزہ کی پٹی میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

سرکاری ایجنسی نے کہا کہ بمباری کے نتیجے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

ایجنسی نے مزید کہا کہ شمالی غزہ کی پٹی کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے پانچ افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، جن میں زیادہ تر بچے تھے۔ جب کہ اسرائیل کی غزہ شہر پر بمباری میں الشجاعیہ، الزیتون، تل الہوی اور شیخ عجلین کے محلوں کو نشانہ بنایا گیا۔

غزہ کی پٹی کے جنوب میں، ایجنسی کی اطلاع کے مطابق خان یونس پر مسلسل اسرائیلی بمباری کے بعد 16 ہلاک شدگان کی لاشیں ہسپتالوں میں پہنچی ہیں۔

فلسطینی صدر محمود عباس نے آج صبح سویرے کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر اصرار کے ذریعے یہاں کی آبادی کو زبردستی نقل مکانی پر مجبوری کر رہی ہے۔

ایجنسی نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے دیئے گئے بیان کو نقل کیا، انہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسے نہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری کاروائی کی ضرورت ہے۔"

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]