لبنان میں فلسطینی ہتھیاروں کے ذریعے پھیلی افراتفری سے سیکیورٹی حل ممکن نہیں

اس کا "بھائیوں" کے درمیان لڑائی کے علاوہ اور کوئی کام نہیں

حالیہ جھڑپوں کے دوران "عین الحلوہ" کیمپ میں ایک جنگجو (اے پی)
حالیہ جھڑپوں کے دوران "عین الحلوہ" کیمپ میں ایک جنگجو (اے پی)
TT

لبنان میں فلسطینی ہتھیاروں کے ذریعے پھیلی افراتفری سے سیکیورٹی حل ممکن نہیں

حالیہ جھڑپوں کے دوران "عین الحلوہ" کیمپ میں ایک جنگجو (اے پی)
حالیہ جھڑپوں کے دوران "عین الحلوہ" کیمپ میں ایک جنگجو (اے پی)

فلسطینی پناہ گزین کیمپ "عین الحلوہ" میں وقتاً فوقتاً ہونے والی جھڑپوں سے اسلحہ رکھنے کے بارے میں کئی سوالات اٹھتے ہیں، چاہے یہ اسلحہ کیمپوں کے اندر ہوں یا باہر، کیونکہ اس کی ضرورت ختم ہو جانے کے بعد اب اندرونی لڑائی میں استعمال کرنے کے سوا مزید اس کا اسرائیلی حملوں کے خلاف دفاع میں کوئی کردار نہیں رہا۔ لیکن پھر بھی بعض اوقات خطے کے تضادات کے اظہار کے لیے پیغام رسانی کے ایک پلیٹ فارم میں تبدیل ہو جاتا ہے اور اسرائیل سے متصل عرب ممالک میں فلسطینی مہاجرین کو متحد کرنے کا کام کرتا ہے۔

فلسطینی کیمپوں میں پھیلے ہوئے یہ ہتھیار اپنے رکھنے والوں کے لیے ایک بوجھ بن چکے ہیں۔ اب ان ہتھیاروں کی کوئی عسکری شناخت نہیں رہی سوائے اس کے کہ جو بھی اسے رکھتا ہے وہ لبنان کو ایک ایسی ریاست میں تبدیل کرنا چاہتا ہے جو اسرائیل کا مقابلہ کرے۔ جب کہ اسلامی مزاحمت، جو کہ درحقیقت "حزب اللہ" کا عسکری ونگ ہے، کی تشکیل سے پہلے عرب ممالک لبنان کو ایک معاون ریاست کے طور پر دیکھتے تھے۔

بدھ-22 محرم الحرام 1445ہجری، 09 اگست 2023، شمارہ نمبر[16325]



کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]