شمالی عراق میں ترک بمباری سے "کردستان لیبر پارٹی" کے دو افراد ہلاک

"کردستان لیبر پارٹی" کے جنگجو تربیت کے دوران (اے ایف پی - آرکائیو)
"کردستان لیبر پارٹی" کے جنگجو تربیت کے دوران (اے ایف پی - آرکائیو)
TT

شمالی عراق میں ترک بمباری سے "کردستان لیبر پارٹی" کے دو افراد ہلاک

"کردستان لیبر پارٹی" کے جنگجو تربیت کے دوران (اے ایف پی - آرکائیو)
"کردستان لیبر پارٹی" کے جنگجو تربیت کے دوران (اے ایف پی - آرکائیو)

شمالی عراق میں صوبہ کردستان کے حکام نے اعلان کیا ہے کہ خود مختار عراقی علاقے میں ترکی کے دو ڈرون طیاروں کے ذریعے بدھ کے روز کی گئی بمباری کے نتیجے میں "کردستان لیبر پارٹی" کے دو افراد ہلاک اور دیگر چار زخمی ہو گئے ہیں۔

انقرہ شاذ و نادر ہی اس طرح کے حملوں پر تبصرہ کرتا ہے، کیونکہ ترک فوج منظم انداز میں "کردستان لیبر پارٹی" سے وابستہ ترک کرد باغیوں کے خلاف فضائی اور زمینی فوجی آپریشن کرتی ہے۔

صوبہ کردستان میں انسداد دہشت گردی کے ادارے نے ایک بیان میں کہا کہ تقریباً دن کے ایک بجے "ایک ترک ڈرون نے کردستان لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والی ایک کار کو گورنریٹ سلیمانیہ میں الجلالہ گاؤں کے قریب نشانہ بنایا،" جس کے نتیجے میں کردستان لیبر پارٹی کی انٹیلی جنس کا ایک اہلکار ہلاک اور دیگر دو زخمی ہوگئے۔"

ادارے نے مزید کہا کہ ترکی نے 15:30 بجے ایک اور ڈرون حملے میں سلیمانیہ ہی کے علاقے "خلکانی میں قلعہ نامی گاؤں کے قریب کردستان لیبر پارٹی کے جنگجوؤں کی ایک گاڑی" کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں "کردستان لیبر پارٹی کا ایک جنگجو ہلاک اور دیگر دو زخمی ہوگئے۔"(...)

جمعرات-23 محرم الحرام 1445ہجری، 10 اگست 2023، شمارہ نمبر[16326]



کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]