الحسکہ کے جنوبی دیہی علاقے میں امریکی اڈے پر زوردار دھماکے: شامی ٹیلی ویژن

شامی شہر الحسکہ میں گشت کے دوران ایک امریکی براڈلی بکتر بند گاڑی (اے ایف پی)
شامی شہر الحسکہ میں گشت کے دوران ایک امریکی براڈلی بکتر بند گاڑی (اے ایف پی)
TT

الحسکہ کے جنوبی دیہی علاقے میں امریکی اڈے پر زوردار دھماکے: شامی ٹیلی ویژن

شامی شہر الحسکہ میں گشت کے دوران ایک امریکی براڈلی بکتر بند گاڑی (اے ایف پی)
شامی شہر الحسکہ میں گشت کے دوران ایک امریکی براڈلی بکتر بند گاڑی (اے ایف پی)

عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کے مطابق شام میں ریڈیو اور ٹیلی ویژن کی جنرل اتھارٹی نے جمعرات کو اطلاع دی ہے کہ الحسکہ کے جنوبی دیہی علاقے الشدادی میں امریکی اڈے پر زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں ہیں۔

دوسری جانب، شام میں انسانی حقوق کی رصدگاہ نے کہا ہے کہ یہ دھماکے "بین الاقوامی اتحادی افواج کی فوجی مشقوں کے باعث ہیں، جس کے دوران بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا ہے۔"

ایک متعلقہ سیاق و سباق میں، شامی رصدگاہ نے بتایا کہ "بین الاقوامی اتحادی افواج" نے شامی ڈیموکریٹک فورسز کے ساتھ مل کر فوجی بکتر بند گاڑیاں کے ساتھ ایک مشترکہ فوجی گشت کیا، تاکہ علاقے کی صورت حال کا جائزہ لیا جا سکے۔

جمعہ24محرم الحرام 1445 ہجری - 11 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16327]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]