الحسکہ کے جنوبی دیہی علاقے میں امریکی اڈے پر زوردار دھماکے: شامی ٹیلی ویژن

شامی شہر الحسکہ میں گشت کے دوران ایک امریکی براڈلی بکتر بند گاڑی (اے ایف پی)
شامی شہر الحسکہ میں گشت کے دوران ایک امریکی براڈلی بکتر بند گاڑی (اے ایف پی)
TT

الحسکہ کے جنوبی دیہی علاقے میں امریکی اڈے پر زوردار دھماکے: شامی ٹیلی ویژن

شامی شہر الحسکہ میں گشت کے دوران ایک امریکی براڈلی بکتر بند گاڑی (اے ایف پی)
شامی شہر الحسکہ میں گشت کے دوران ایک امریکی براڈلی بکتر بند گاڑی (اے ایف پی)

عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کے مطابق شام میں ریڈیو اور ٹیلی ویژن کی جنرل اتھارٹی نے جمعرات کو اطلاع دی ہے کہ الحسکہ کے جنوبی دیہی علاقے الشدادی میں امریکی اڈے پر زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں ہیں۔

دوسری جانب، شام میں انسانی حقوق کی رصدگاہ نے کہا ہے کہ یہ دھماکے "بین الاقوامی اتحادی افواج کی فوجی مشقوں کے باعث ہیں، جس کے دوران بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا ہے۔"

ایک متعلقہ سیاق و سباق میں، شامی رصدگاہ نے بتایا کہ "بین الاقوامی اتحادی افواج" نے شامی ڈیموکریٹک فورسز کے ساتھ مل کر فوجی بکتر بند گاڑیاں کے ساتھ ایک مشترکہ فوجی گشت کیا، تاکہ علاقے کی صورت حال کا جائزہ لیا جا سکے۔

جمعہ24محرم الحرام 1445 ہجری - 11 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16327]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]