الحسکہ کے جنوبی دیہی علاقے میں امریکی اڈے پر زوردار دھماکے: شامی ٹیلی ویژن

شامی شہر الحسکہ میں گشت کے دوران ایک امریکی براڈلی بکتر بند گاڑی (اے ایف پی)
شامی شہر الحسکہ میں گشت کے دوران ایک امریکی براڈلی بکتر بند گاڑی (اے ایف پی)
TT

الحسکہ کے جنوبی دیہی علاقے میں امریکی اڈے پر زوردار دھماکے: شامی ٹیلی ویژن

شامی شہر الحسکہ میں گشت کے دوران ایک امریکی براڈلی بکتر بند گاڑی (اے ایف پی)
شامی شہر الحسکہ میں گشت کے دوران ایک امریکی براڈلی بکتر بند گاڑی (اے ایف پی)

عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کے مطابق شام میں ریڈیو اور ٹیلی ویژن کی جنرل اتھارٹی نے جمعرات کو اطلاع دی ہے کہ الحسکہ کے جنوبی دیہی علاقے الشدادی میں امریکی اڈے پر زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں ہیں۔

دوسری جانب، شام میں انسانی حقوق کی رصدگاہ نے کہا ہے کہ یہ دھماکے "بین الاقوامی اتحادی افواج کی فوجی مشقوں کے باعث ہیں، جس کے دوران بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا ہے۔"

ایک متعلقہ سیاق و سباق میں، شامی رصدگاہ نے بتایا کہ "بین الاقوامی اتحادی افواج" نے شامی ڈیموکریٹک فورسز کے ساتھ مل کر فوجی بکتر بند گاڑیاں کے ساتھ ایک مشترکہ فوجی گشت کیا، تاکہ علاقے کی صورت حال کا جائزہ لیا جا سکے۔

جمعہ24محرم الحرام 1445 ہجری - 11 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16327]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]