الحسکہ کے جنوبی دیہی علاقے میں امریکی اڈے پر زوردار دھماکے: شامی ٹیلی ویژن

شامی شہر الحسکہ میں گشت کے دوران ایک امریکی براڈلی بکتر بند گاڑی (اے ایف پی)
شامی شہر الحسکہ میں گشت کے دوران ایک امریکی براڈلی بکتر بند گاڑی (اے ایف پی)
TT

الحسکہ کے جنوبی دیہی علاقے میں امریکی اڈے پر زوردار دھماکے: شامی ٹیلی ویژن

شامی شہر الحسکہ میں گشت کے دوران ایک امریکی براڈلی بکتر بند گاڑی (اے ایف پی)
شامی شہر الحسکہ میں گشت کے دوران ایک امریکی براڈلی بکتر بند گاڑی (اے ایف پی)

عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کے مطابق شام میں ریڈیو اور ٹیلی ویژن کی جنرل اتھارٹی نے جمعرات کو اطلاع دی ہے کہ الحسکہ کے جنوبی دیہی علاقے الشدادی میں امریکی اڈے پر زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں ہیں۔

دوسری جانب، شام میں انسانی حقوق کی رصدگاہ نے کہا ہے کہ یہ دھماکے "بین الاقوامی اتحادی افواج کی فوجی مشقوں کے باعث ہیں، جس کے دوران بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا ہے۔"

ایک متعلقہ سیاق و سباق میں، شامی رصدگاہ نے بتایا کہ "بین الاقوامی اتحادی افواج" نے شامی ڈیموکریٹک فورسز کے ساتھ مل کر فوجی بکتر بند گاڑیاں کے ساتھ ایک مشترکہ فوجی گشت کیا، تاکہ علاقے کی صورت حال کا جائزہ لیا جا سکے۔

جمعہ24محرم الحرام 1445 ہجری - 11 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16327]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]