ممکنہ تصادم کی اطلاع پر دیر الزور کے دیہی علاقوں میں سرکاری فوج میں اضافہ

روسی جنگی جہازشام کے دیہی علاقوں میں "داعش" کے ٹھکانوں پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں سے بمباری کر رہے ہیں

ممکنہ تصادم کی اطلاع پر دیر الزور کے دیہی علاقوں میں سرکاری فوج میں اضافہ
TT

ممکنہ تصادم کی اطلاع پر دیر الزور کے دیہی علاقوں میں سرکاری فوج میں اضافہ

ممکنہ تصادم کی اطلاع پر دیر الزور کے دیہی علاقوں میں سرکاری فوج میں اضافہ

شام میں انسانی حقوق کی رصدگاہ کے ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ دیر الزور کے مشرقی دیہی علاقوں میں سے المیادین میں تعینات شامی فوج کی 17ویں اور 18ویں رجمنٹ کے لیے نئی فوجی کمک پہنچ گئی ہے۔ دریں اثنا، روسی جنگی جہازوں نے شام کے دیہی علاقوں میں "داعش" کے ٹھکانوں پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں سے بمباری کی ہے۔

رصدگاہ کے ذرائع کے مطابق، یہ کمک دیر الزور کے مشرقی دیہی علاقوں میں المیادین کے مضافاتی علاقوں میں تنظیم "داعش" کے شدید ترین حملوں میں رجمنٹ میں ہونے والی ہلاکتوں کے نقصانات کو پورا کے لیے آئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ معلومات کے مطابق دیر الزور میں ایک طرف امریکی افواج اور دوسری طرف ایرانی ملیشیا کے درمیان ممکنہ فوجی تصادم کے بارے میں اطلاعات ہیں۔

دوسری جانب فلسطینی القدس برگیڈ کی ملیشیا نے بھی دیر الزور کے مشرقی دیہی علاقے الحیدریہ میں مشین گنیں لے جانے والی 20 گاڑیوں کے ساتھ فوجی کمک پہنچا دی ہے۔

یہ سب مشرقی دیر الزور میں ایرانی ملیشیا کے دارالحکومت المیادین شہر پر جنگی طیاروں کی پرواز کے وجہ سے ہے، جہاں ان طیاروں کی پرواز دو گھنٹے سے زیادہ جاری رہی۔(...)

پیر-27 محرم الحرام 1445ہجری، 14 اگست 2023، شمارہ نمبر[16330]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]