تاریخ میں پہلی بار... مراکش میں درجہ حرارت 50 ڈگری سے تجاوز کر گیا

9 اگست 2023 کو رباط میں درجہ حرارت بڑھنے پر دو خواتین ساحل سمندر پر چھتری کے نیچے بیٹھی ہوئی ہیں (ای پی اے)
9 اگست 2023 کو رباط میں درجہ حرارت بڑھنے پر دو خواتین ساحل سمندر پر چھتری کے نیچے بیٹھی ہوئی ہیں (ای پی اے)
TT

تاریخ میں پہلی بار... مراکش میں درجہ حرارت 50 ڈگری سے تجاوز کر گیا

9 اگست 2023 کو رباط میں درجہ حرارت بڑھنے پر دو خواتین ساحل سمندر پر چھتری کے نیچے بیٹھی ہوئی ہیں (ای پی اے)
9 اگست 2023 کو رباط میں درجہ حرارت بڑھنے پر دو خواتین ساحل سمندر پر چھتری کے نیچے بیٹھی ہوئی ہیں (ای پی اے)

موسمیات کے ماہرین نے جمعہ کے روز جنوبی مراکش کے اغادیر کے علاقے میں 50.4 ڈگری کا ریکارڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا، جو کہ جنرل ڈائریکٹوریٹ آف میٹرولوجی کے اعلان کے مطابق مملکت مراکش میں اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے۔

جنرل ڈائریکٹوریٹ آف میٹرولوجی کے مطابق، اس سے قبل زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت مغربی صحرا میں واقع شہر سمارا میں 13 جولائی کو   (49.9) ڈگری ریکارڈ کیا گیا تھا۔

ڈائریکٹوریٹ کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ جب مراکش میں درجہ حرارت 50 ڈگری سے تجاوز کر گیا ہے۔

موسم گرما کے آغاز سے ہی مملکت کی سرزمین گرمی کی لہروں کی زد میں ہیں، جس کے ساتھ درجہ حرارت ریکارڈ سطح تک بڑھ گیا ہے۔

ڈائریکٹوریٹ نے ایک بیان میں وضاحت کی ہے کہ "یہ انتہائی گرم موسم، جسے شرکی کے رجحان کے نام سے جانا جاتا ہے، عظیم صحرائے سے مراکش کی طرف آنے والی گرم اور خشک ہواؤں کی وجہ سے ہے، جس کی وجہ سے درجہ حرارت میں شدید اضافہ ہوا اور اس میں ماہانہ 5 سے 13 ڈگری  اوسطاً اضافہ ہوا اور رواں ماہ اگست کی 11 اور 12 تاریخ یعنی جمعہ اور ہفتہ کے روز اس میں خاص طور پر اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

فرانسیسی پریس ایجنسی کے نامہ نگاروں کے مطابق، گرمی کی لہر کی وجہ سے ملک کے شمال میں واقع طنجہ کے آس پاس اور صوبہ تازہ کے قریب مشرقی جانب دو جنگلات میں آگ لگ گئی۔ (...)

پیر-27 محرم الحرام 1445ہجری، 14 اگست 2023، شمارہ نمبر[16330]



کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]