لبنان کے مرکزی بینک نے اپنے سابق گورنر کے اکاؤنٹس منجمد کر دیئے

خصوصی تحقیقاتی کمیشن کے فیصلوں سے وہ، ان کے خاندان کے افراد اور ان کے معاونین متاثر ہوئے ہیں

ریاض سلامہ (اے ایف پی)
ریاض سلامہ (اے ایف پی)
TT

لبنان کے مرکزی بینک نے اپنے سابق گورنر کے اکاؤنٹس منجمد کر دیئے

ریاض سلامہ (اے ایف پی)
ریاض سلامہ (اے ایف پی)

لبنان کے مرکزی بینک کے قائم مقام گورنر وسیم منصوری نے خصوصی تحقیقاتی کمیشن کے سربراہ کی حیثیت سے سابق گورنر ریاض سلامہ اور ان کے متعدد قریبی ساتھیوں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کی بین الاقوامی مہم میں حصہ لیتے ہوئے ایک فیصلے کیا جو باہر سے لفظ "خفیہ" کے ساتھ مہر زدہ ہے، اس فیصلے کے تحت  ان کے تمام انفرادی اور مشترکہ کھاتوں کو منجمد کرکے ان سے بینکنگ کی رازداری کو ختم کر کے مجاز عدالتی حکام کے سامنے پیش کر دیا ہے۔

جاری کردہ سرکلر کے مطابق، اتھارٹی نے متفقہ طور پر ریاض (باپ)، ندی (بیٹے)، رجا سلامہ (بھائی)، ماریان الحویک (اسسٹنٹ اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر)، اور انا کوزاکووا (آشنا اور بیٹی کی ماں) کے بالواسطہ یا بلاواسطہ تمام اکاؤنٹس منجمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اور یہ سرکلر لبنان میں کام کرنے والے تمام بینکوں اور مالیاتی اداروں کے لیے حتمی ہے، جس کہ اس فیصلے میں تنخواہ کے تصفیے کے اکاؤنٹس شامل نہیں ہیں۔

اتھارٹی کے سیکرٹری جنرل عبدالحفیظ منصور نے فوری طور پر "فیصلہ کی اطلاع دینے اور اکاؤنٹ انکوائری" کے لیے ایک میمورنڈم جاری کیا، جس میں تمام بینکوں سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ ایک ہفتے کی مدت کے اندر اندر تصدیق کریں، اور مذکورہ ناموں سے براہ راست یا مشترکہ طور پر کسی بھی اکاؤنٹس یا آپریشن سے متعلق اسٹیٹمنٹس اور دستاویزات کے بارے میں اتھارٹی کو مطلع کریں، جن میں غیر فعال بند اکاؤنٹس اور آئرن لاکرز بھی شامل ہیں۔ (...)

منگل-28 محرم الحرام 1445ہجری، 15 اگست 2023، شمارہ نمبر[16331]



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]