لبنان کے مرکزی بینک نے اپنے سابق گورنر کے اکاؤنٹس منجمد کر دیئے

خصوصی تحقیقاتی کمیشن کے فیصلوں سے وہ، ان کے خاندان کے افراد اور ان کے معاونین متاثر ہوئے ہیں

ریاض سلامہ (اے ایف پی)
ریاض سلامہ (اے ایف پی)
TT

لبنان کے مرکزی بینک نے اپنے سابق گورنر کے اکاؤنٹس منجمد کر دیئے

ریاض سلامہ (اے ایف پی)
ریاض سلامہ (اے ایف پی)

لبنان کے مرکزی بینک کے قائم مقام گورنر وسیم منصوری نے خصوصی تحقیقاتی کمیشن کے سربراہ کی حیثیت سے سابق گورنر ریاض سلامہ اور ان کے متعدد قریبی ساتھیوں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کی بین الاقوامی مہم میں حصہ لیتے ہوئے ایک فیصلے کیا جو باہر سے لفظ "خفیہ" کے ساتھ مہر زدہ ہے، اس فیصلے کے تحت  ان کے تمام انفرادی اور مشترکہ کھاتوں کو منجمد کرکے ان سے بینکنگ کی رازداری کو ختم کر کے مجاز عدالتی حکام کے سامنے پیش کر دیا ہے۔

جاری کردہ سرکلر کے مطابق، اتھارٹی نے متفقہ طور پر ریاض (باپ)، ندی (بیٹے)، رجا سلامہ (بھائی)، ماریان الحویک (اسسٹنٹ اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر)، اور انا کوزاکووا (آشنا اور بیٹی کی ماں) کے بالواسطہ یا بلاواسطہ تمام اکاؤنٹس منجمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اور یہ سرکلر لبنان میں کام کرنے والے تمام بینکوں اور مالیاتی اداروں کے لیے حتمی ہے، جس کہ اس فیصلے میں تنخواہ کے تصفیے کے اکاؤنٹس شامل نہیں ہیں۔

اتھارٹی کے سیکرٹری جنرل عبدالحفیظ منصور نے فوری طور پر "فیصلہ کی اطلاع دینے اور اکاؤنٹ انکوائری" کے لیے ایک میمورنڈم جاری کیا، جس میں تمام بینکوں سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ ایک ہفتے کی مدت کے اندر اندر تصدیق کریں، اور مذکورہ ناموں سے براہ راست یا مشترکہ طور پر کسی بھی اکاؤنٹس یا آپریشن سے متعلق اسٹیٹمنٹس اور دستاویزات کے بارے میں اتھارٹی کو مطلع کریں، جن میں غیر فعال بند اکاؤنٹس اور آئرن لاکرز بھی شامل ہیں۔ (...)

منگل-28 محرم الحرام 1445ہجری، 15 اگست 2023، شمارہ نمبر[16331]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]