سوڈان میں حالات قابو سے باہر ہوتے جا رہے ہیں: اقوام متحدہ

منحرف اور مسلح تحریکیں "ریپڈ سپورٹ" میں شامل

سوڈانی ہلال احمر کے خیمے کے اندر ایک خاتون طبی دیکھ بھال حاصل کرتے ہوئے (رائٹرز)
سوڈانی ہلال احمر کے خیمے کے اندر ایک خاتون طبی دیکھ بھال حاصل کرتے ہوئے (رائٹرز)
TT

سوڈان میں حالات قابو سے باہر ہوتے جا رہے ہیں: اقوام متحدہ

سوڈانی ہلال احمر کے خیمے کے اندر ایک خاتون طبی دیکھ بھال حاصل کرتے ہوئے (رائٹرز)
سوڈانی ہلال احمر کے خیمے کے اندر ایک خاتون طبی دیکھ بھال حاصل کرتے ہوئے (رائٹرز)

اقوام متحدہ کی ایجنسیوں نے کل ایک مشترکہ بیان میں خبردار کیا کہ "سوڈان میں کسانوں کے پاس ایسی فصلیں اگانے کا وقت ختم ہو رہا ہے جو انہیں اور ان کے پڑوسیوں کو پالیں گے، علاوہ ازیں ان کے پاس طبی سہولیات کی کمی ہے اور صورتحال قابو سے باہر ہوتی جا رہی ہے۔" اقوام متحدہ کی تنظیم نے کہا کہ سوڈان میں فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان جنگ پانچویں مہینے میں داخل ہو رہی ہے اور وہاں کے لاکھوں لوگ خوراک کے ختم ہونے سے متاثر ہیں اور ان میں سے کچھ صحت کی سہولیات کی عدم موجودگی کی وجہ سے مر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ نے مزید کہا کہ جنگ نے دارالحکومت خرطوم کو تباہ کر دیا ہے اور دارفر کے علاقے میں نسلی امیتازی حملوں کا باعث بنی اور پورے سوڈان کو تشدد کی جانب دھکیل کر یہاں بدامنی میں اضافہ کر کے پورے خطے میں عدم استحکام کی فضا پیدا کر دی ہے۔

دوسری جانب "تحریک انصاف اور مساوات" کے رہنما اور وزیر خزانہ جبریل ابراہیم نے ایک اقدام کے تحت اپنی تحریک کے 4 سینئر رہنماؤں کو ان کے تنظیمی اور سیاسی عہدوں سے فارغ کر دیا، جن میں پولیٹیکل سیکرٹری سلیمان صندل بھی شامل ہیں۔ کچھ لوگوں نے اس اقدام کو تحریک میں "سب سے بڑی تقسیم" شمار کیا ہے۔ جب کہ پھیلی خبروں کے مطابق برخاست گروپ نے اپنے جنگجوؤں سمیت "ریپڈ سپورٹ" فورسز میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔

بدھ-29 محرم الحرام 1445ہجری، 16 اگست 2023، شمارہ نمبر[16332]

 



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]