سوڈان میں حالات قابو سے باہر ہوتے جا رہے ہیں: اقوام متحدہ

منحرف اور مسلح تحریکیں "ریپڈ سپورٹ" میں شامل

سوڈانی ہلال احمر کے خیمے کے اندر ایک خاتون طبی دیکھ بھال حاصل کرتے ہوئے (رائٹرز)
سوڈانی ہلال احمر کے خیمے کے اندر ایک خاتون طبی دیکھ بھال حاصل کرتے ہوئے (رائٹرز)
TT

سوڈان میں حالات قابو سے باہر ہوتے جا رہے ہیں: اقوام متحدہ

سوڈانی ہلال احمر کے خیمے کے اندر ایک خاتون طبی دیکھ بھال حاصل کرتے ہوئے (رائٹرز)
سوڈانی ہلال احمر کے خیمے کے اندر ایک خاتون طبی دیکھ بھال حاصل کرتے ہوئے (رائٹرز)

اقوام متحدہ کی ایجنسیوں نے کل ایک مشترکہ بیان میں خبردار کیا کہ "سوڈان میں کسانوں کے پاس ایسی فصلیں اگانے کا وقت ختم ہو رہا ہے جو انہیں اور ان کے پڑوسیوں کو پالیں گے، علاوہ ازیں ان کے پاس طبی سہولیات کی کمی ہے اور صورتحال قابو سے باہر ہوتی جا رہی ہے۔" اقوام متحدہ کی تنظیم نے کہا کہ سوڈان میں فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان جنگ پانچویں مہینے میں داخل ہو رہی ہے اور وہاں کے لاکھوں لوگ خوراک کے ختم ہونے سے متاثر ہیں اور ان میں سے کچھ صحت کی سہولیات کی عدم موجودگی کی وجہ سے مر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ نے مزید کہا کہ جنگ نے دارالحکومت خرطوم کو تباہ کر دیا ہے اور دارفر کے علاقے میں نسلی امیتازی حملوں کا باعث بنی اور پورے سوڈان کو تشدد کی جانب دھکیل کر یہاں بدامنی میں اضافہ کر کے پورے خطے میں عدم استحکام کی فضا پیدا کر دی ہے۔

دوسری جانب "تحریک انصاف اور مساوات" کے رہنما اور وزیر خزانہ جبریل ابراہیم نے ایک اقدام کے تحت اپنی تحریک کے 4 سینئر رہنماؤں کو ان کے تنظیمی اور سیاسی عہدوں سے فارغ کر دیا، جن میں پولیٹیکل سیکرٹری سلیمان صندل بھی شامل ہیں۔ کچھ لوگوں نے اس اقدام کو تحریک میں "سب سے بڑی تقسیم" شمار کیا ہے۔ جب کہ پھیلی خبروں کے مطابق برخاست گروپ نے اپنے جنگجوؤں سمیت "ریپڈ سپورٹ" فورسز میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔

بدھ-29 محرم الحرام 1445ہجری، 16 اگست 2023، شمارہ نمبر[16332]

 



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]