سوڈان میں حالات قابو سے باہر ہوتے جا رہے ہیں: اقوام متحدہ

منحرف اور مسلح تحریکیں "ریپڈ سپورٹ" میں شامل

سوڈانی ہلال احمر کے خیمے کے اندر ایک خاتون طبی دیکھ بھال حاصل کرتے ہوئے (رائٹرز)
سوڈانی ہلال احمر کے خیمے کے اندر ایک خاتون طبی دیکھ بھال حاصل کرتے ہوئے (رائٹرز)
TT

سوڈان میں حالات قابو سے باہر ہوتے جا رہے ہیں: اقوام متحدہ

سوڈانی ہلال احمر کے خیمے کے اندر ایک خاتون طبی دیکھ بھال حاصل کرتے ہوئے (رائٹرز)
سوڈانی ہلال احمر کے خیمے کے اندر ایک خاتون طبی دیکھ بھال حاصل کرتے ہوئے (رائٹرز)

اقوام متحدہ کی ایجنسیوں نے کل ایک مشترکہ بیان میں خبردار کیا کہ "سوڈان میں کسانوں کے پاس ایسی فصلیں اگانے کا وقت ختم ہو رہا ہے جو انہیں اور ان کے پڑوسیوں کو پالیں گے، علاوہ ازیں ان کے پاس طبی سہولیات کی کمی ہے اور صورتحال قابو سے باہر ہوتی جا رہی ہے۔" اقوام متحدہ کی تنظیم نے کہا کہ سوڈان میں فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان جنگ پانچویں مہینے میں داخل ہو رہی ہے اور وہاں کے لاکھوں لوگ خوراک کے ختم ہونے سے متاثر ہیں اور ان میں سے کچھ صحت کی سہولیات کی عدم موجودگی کی وجہ سے مر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ نے مزید کہا کہ جنگ نے دارالحکومت خرطوم کو تباہ کر دیا ہے اور دارفر کے علاقے میں نسلی امیتازی حملوں کا باعث بنی اور پورے سوڈان کو تشدد کی جانب دھکیل کر یہاں بدامنی میں اضافہ کر کے پورے خطے میں عدم استحکام کی فضا پیدا کر دی ہے۔

دوسری جانب "تحریک انصاف اور مساوات" کے رہنما اور وزیر خزانہ جبریل ابراہیم نے ایک اقدام کے تحت اپنی تحریک کے 4 سینئر رہنماؤں کو ان کے تنظیمی اور سیاسی عہدوں سے فارغ کر دیا، جن میں پولیٹیکل سیکرٹری سلیمان صندل بھی شامل ہیں۔ کچھ لوگوں نے اس اقدام کو تحریک میں "سب سے بڑی تقسیم" شمار کیا ہے۔ جب کہ پھیلی خبروں کے مطابق برخاست گروپ نے اپنے جنگجوؤں سمیت "ریپڈ سپورٹ" فورسز میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔

بدھ-29 محرم الحرام 1445ہجری، 16 اگست 2023، شمارہ نمبر[16332]

 



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]