کیا فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان محاذ آرائی کا دائرہ جنوب تک پھیل جائے گا؟

سوڈانی فوج کا ایک سپاہی ام درمان میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کی طرف فائرنگ کرتے ہوئے (اے ایف پی)
سوڈانی فوج کا ایک سپاہی ام درمان میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کی طرف فائرنگ کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

کیا فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان محاذ آرائی کا دائرہ جنوب تک پھیل جائے گا؟

سوڈانی فوج کا ایک سپاہی ام درمان میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کی طرف فائرنگ کرتے ہوئے (اے ایف پی)
سوڈانی فوج کا ایک سپاہی ام درمان میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کی طرف فائرنگ کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل بدھ کے روز سوڈان کی ریاست الجزیرہ کے لوگوں میں خوف کی کیفیت پھیل گئی اور شہریوں نے اطلاع دی کہ "ریپڈ سپورٹ" فورسز فوج کے ساتھ تصادم کے دائرے کو ممکنہ طور پر مشرقی اور جنوبی جانب وسعت دے رہی ہے جس میں ریاستی دارالحکومت "ود مدنی" بھی شامل ہے۔

اس خطے میں ڈرامائی پیش رفت کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے، جس کے نتیجے میں "سوڈان شیلڈ فورسز" کے کمانڈر ابو عاقلہ کیکل نے اعلان کیا کہ وہ اپنی افواج کے ساتھ "ریپڈ سپورٹ فورسز" میں شامل ہو گئے ہیں۔ جب کہ یہ اعلان "البطانہ" کے علاقے کی حمایت حاصل کرنے کی کوششوں سے متعلق خبروں سے پہلے کیا گیا، جب کہ فوج کے جنگی طیاروں نے ان کا مقابلہ کرتے ہوئے ہتھیاروں اور آلات سے لدے متعدد ٹرکوں کو تباہ کر دیا۔

خیال رہے کہ ابو عاقلہ کیکل ایک نیم فوجی ملیشیا کی قیادت کرتے ہیں جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کا تعلق البطانہ کے علاقے سے ہے، اور اپریل کے وسط میں جنگ شروع ہونے سے پہلے اس کے وجود اور فوج کے لیے اس کی حمایت کا اعلان کیا گیا، جس پر فوج کے حامیوں اور سابق حکومت کے حامیوں نے اس کا بڑے پیمانے پر خیرمقدم کیا۔ لیکن اچانک "شیلڈ" فورسز نے سب کو حیران کر دیا جب مرکز کے ثقافتی گروپ سے تعلق رکھنے والے اس کے کمانڈر نے "ریپڈ سپورٹ" فورسز میں شامل ہونے اور اس کے رہنما محمد حمدان دقلو کی حمایت کا اعلان کیا، جس سے لڑائی کا دائرہ کم از کم ریاست الجزیرہ کے مشرق میں پھیلنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔(...)

جمعرات-01 صفر 1445ہجری، 17 اگست 2023، شمارہ نمبر[16333]



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]