کیا فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان محاذ آرائی کا دائرہ جنوب تک پھیل جائے گا؟

سوڈانی فوج کا ایک سپاہی ام درمان میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کی طرف فائرنگ کرتے ہوئے (اے ایف پی)
سوڈانی فوج کا ایک سپاہی ام درمان میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کی طرف فائرنگ کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

کیا فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان محاذ آرائی کا دائرہ جنوب تک پھیل جائے گا؟

سوڈانی فوج کا ایک سپاہی ام درمان میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کی طرف فائرنگ کرتے ہوئے (اے ایف پی)
سوڈانی فوج کا ایک سپاہی ام درمان میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کی طرف فائرنگ کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل بدھ کے روز سوڈان کی ریاست الجزیرہ کے لوگوں میں خوف کی کیفیت پھیل گئی اور شہریوں نے اطلاع دی کہ "ریپڈ سپورٹ" فورسز فوج کے ساتھ تصادم کے دائرے کو ممکنہ طور پر مشرقی اور جنوبی جانب وسعت دے رہی ہے جس میں ریاستی دارالحکومت "ود مدنی" بھی شامل ہے۔

اس خطے میں ڈرامائی پیش رفت کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے، جس کے نتیجے میں "سوڈان شیلڈ فورسز" کے کمانڈر ابو عاقلہ کیکل نے اعلان کیا کہ وہ اپنی افواج کے ساتھ "ریپڈ سپورٹ فورسز" میں شامل ہو گئے ہیں۔ جب کہ یہ اعلان "البطانہ" کے علاقے کی حمایت حاصل کرنے کی کوششوں سے متعلق خبروں سے پہلے کیا گیا، جب کہ فوج کے جنگی طیاروں نے ان کا مقابلہ کرتے ہوئے ہتھیاروں اور آلات سے لدے متعدد ٹرکوں کو تباہ کر دیا۔

خیال رہے کہ ابو عاقلہ کیکل ایک نیم فوجی ملیشیا کی قیادت کرتے ہیں جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کا تعلق البطانہ کے علاقے سے ہے، اور اپریل کے وسط میں جنگ شروع ہونے سے پہلے اس کے وجود اور فوج کے لیے اس کی حمایت کا اعلان کیا گیا، جس پر فوج کے حامیوں اور سابق حکومت کے حامیوں نے اس کا بڑے پیمانے پر خیرمقدم کیا۔ لیکن اچانک "شیلڈ" فورسز نے سب کو حیران کر دیا جب مرکز کے ثقافتی گروپ سے تعلق رکھنے والے اس کے کمانڈر نے "ریپڈ سپورٹ" فورسز میں شامل ہونے اور اس کے رہنما محمد حمدان دقلو کی حمایت کا اعلان کیا، جس سے لڑائی کا دائرہ کم از کم ریاست الجزیرہ کے مشرق میں پھیلنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔(...)

جمعرات-01 صفر 1445ہجری، 17 اگست 2023، شمارہ نمبر[16333]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]