کیا فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان محاذ آرائی کا دائرہ جنوب تک پھیل جائے گا؟

سوڈانی فوج کا ایک سپاہی ام درمان میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کی طرف فائرنگ کرتے ہوئے (اے ایف پی)
سوڈانی فوج کا ایک سپاہی ام درمان میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کی طرف فائرنگ کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

کیا فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان محاذ آرائی کا دائرہ جنوب تک پھیل جائے گا؟

سوڈانی فوج کا ایک سپاہی ام درمان میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کی طرف فائرنگ کرتے ہوئے (اے ایف پی)
سوڈانی فوج کا ایک سپاہی ام درمان میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کی طرف فائرنگ کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل بدھ کے روز سوڈان کی ریاست الجزیرہ کے لوگوں میں خوف کی کیفیت پھیل گئی اور شہریوں نے اطلاع دی کہ "ریپڈ سپورٹ" فورسز فوج کے ساتھ تصادم کے دائرے کو ممکنہ طور پر مشرقی اور جنوبی جانب وسعت دے رہی ہے جس میں ریاستی دارالحکومت "ود مدنی" بھی شامل ہے۔

اس خطے میں ڈرامائی پیش رفت کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے، جس کے نتیجے میں "سوڈان شیلڈ فورسز" کے کمانڈر ابو عاقلہ کیکل نے اعلان کیا کہ وہ اپنی افواج کے ساتھ "ریپڈ سپورٹ فورسز" میں شامل ہو گئے ہیں۔ جب کہ یہ اعلان "البطانہ" کے علاقے کی حمایت حاصل کرنے کی کوششوں سے متعلق خبروں سے پہلے کیا گیا، جب کہ فوج کے جنگی طیاروں نے ان کا مقابلہ کرتے ہوئے ہتھیاروں اور آلات سے لدے متعدد ٹرکوں کو تباہ کر دیا۔

خیال رہے کہ ابو عاقلہ کیکل ایک نیم فوجی ملیشیا کی قیادت کرتے ہیں جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کا تعلق البطانہ کے علاقے سے ہے، اور اپریل کے وسط میں جنگ شروع ہونے سے پہلے اس کے وجود اور فوج کے لیے اس کی حمایت کا اعلان کیا گیا، جس پر فوج کے حامیوں اور سابق حکومت کے حامیوں نے اس کا بڑے پیمانے پر خیرمقدم کیا۔ لیکن اچانک "شیلڈ" فورسز نے سب کو حیران کر دیا جب مرکز کے ثقافتی گروپ سے تعلق رکھنے والے اس کے کمانڈر نے "ریپڈ سپورٹ" فورسز میں شامل ہونے اور اس کے رہنما محمد حمدان دقلو کی حمایت کا اعلان کیا، جس سے لڑائی کا دائرہ کم از کم ریاست الجزیرہ کے مشرق میں پھیلنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔(...)

جمعرات-01 صفر 1445ہجری، 17 اگست 2023، شمارہ نمبر[16333]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]