کیا فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان محاذ آرائی کا دائرہ جنوب تک پھیل جائے گا؟

سوڈانی فوج کا ایک سپاہی ام درمان میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کی طرف فائرنگ کرتے ہوئے (اے ایف پی)
سوڈانی فوج کا ایک سپاہی ام درمان میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کی طرف فائرنگ کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

کیا فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان محاذ آرائی کا دائرہ جنوب تک پھیل جائے گا؟

سوڈانی فوج کا ایک سپاہی ام درمان میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کی طرف فائرنگ کرتے ہوئے (اے ایف پی)
سوڈانی فوج کا ایک سپاہی ام درمان میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کی طرف فائرنگ کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل بدھ کے روز سوڈان کی ریاست الجزیرہ کے لوگوں میں خوف کی کیفیت پھیل گئی اور شہریوں نے اطلاع دی کہ "ریپڈ سپورٹ" فورسز فوج کے ساتھ تصادم کے دائرے کو ممکنہ طور پر مشرقی اور جنوبی جانب وسعت دے رہی ہے جس میں ریاستی دارالحکومت "ود مدنی" بھی شامل ہے۔

اس خطے میں ڈرامائی پیش رفت کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے، جس کے نتیجے میں "سوڈان شیلڈ فورسز" کے کمانڈر ابو عاقلہ کیکل نے اعلان کیا کہ وہ اپنی افواج کے ساتھ "ریپڈ سپورٹ فورسز" میں شامل ہو گئے ہیں۔ جب کہ یہ اعلان "البطانہ" کے علاقے کی حمایت حاصل کرنے کی کوششوں سے متعلق خبروں سے پہلے کیا گیا، جب کہ فوج کے جنگی طیاروں نے ان کا مقابلہ کرتے ہوئے ہتھیاروں اور آلات سے لدے متعدد ٹرکوں کو تباہ کر دیا۔

خیال رہے کہ ابو عاقلہ کیکل ایک نیم فوجی ملیشیا کی قیادت کرتے ہیں جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کا تعلق البطانہ کے علاقے سے ہے، اور اپریل کے وسط میں جنگ شروع ہونے سے پہلے اس کے وجود اور فوج کے لیے اس کی حمایت کا اعلان کیا گیا، جس پر فوج کے حامیوں اور سابق حکومت کے حامیوں نے اس کا بڑے پیمانے پر خیرمقدم کیا۔ لیکن اچانک "شیلڈ" فورسز نے سب کو حیران کر دیا جب مرکز کے ثقافتی گروپ سے تعلق رکھنے والے اس کے کمانڈر نے "ریپڈ سپورٹ" فورسز میں شامل ہونے اور اس کے رہنما محمد حمدان دقلو کی حمایت کا اعلان کیا، جس سے لڑائی کا دائرہ کم از کم ریاست الجزیرہ کے مشرق میں پھیلنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔(...)

جمعرات-01 صفر 1445ہجری، 17 اگست 2023، شمارہ نمبر[16333]



کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]