"ایگاڈ" سوڈان کو دہشت گرد گروہوں کی پناہ گاہ میں تبدیل ہونے سے خبردار کر رہا ہے

سوڈانی فوج کے افراد (اے۔ ایف۔ پی)
سوڈانی فوج کے افراد (اے۔ ایف۔ پی)
TT

"ایگاڈ" سوڈان کو دہشت گرد گروہوں کی پناہ گاہ میں تبدیل ہونے سے خبردار کر رہا ہے

سوڈانی فوج کے افراد (اے۔ ایف۔ پی)
سوڈانی فوج کے افراد (اے۔ ایف۔ پی)

عرب ورلڈ نیوز" ایجنسی کے مطابق، گذشتہ کل بین الحکومتی اتھارٹی برائے ترقی (IGAD) کے ایک سینئر اہلکار نے سوڈان کو "دہشت گردوں" کی پناہ گاہ میں تبدیل ہونے سے خبردار کیا اور رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ خطے میں دہشت گردی اور تنازعات کے خطرات سے نمٹنے اور ان کا حل تلاش کرنے کے لیے مل کر کام کریں۔

"ایگاڈ" میں سیکیورٹی سیکٹر پروگرام کے رہنما ابیبی مولونیہ نے "ایتھوپیا نیوز" ایجنسی کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ ہارن آف افریقہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے لیکن عدم استحکام، دہشت گردی کا خطرہ اور موسمیاتی تبدیلیاں اس کے لیے بڑے چیلنجز ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ "خطے میں دہشت گردی کو روکنے اور تنازعات کا ایک پائیدار حل تلاش کرنے کے لیے اجتماعی اقدامات کرنے چاہیے۔"

انہوں نے کہا کہ "دہشت گرد گروہ شام میں اپنی شکست کے بعد کسی خلا کی تلاش میں ہیں جو کہ اب مشرقی افریقی علاقے میں دستیاب ہے۔"

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ "مثال کے طور پر، سوڈان میں خطرہ ہے۔ اگر سوڈان میں مسئلے کے حل تک رسائی نہ ہوئی تو یہ خیال کیا جاتا ہے کہ دہشت گرد گروہ اس خلا سے فائدہ اٹھائیں گے۔"(...)

پیر-05 صفر 1445ہجری، 21 اگست 2023، شمارہ نمبر[16337]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]