"ایگاڈ" سوڈان کو دہشت گرد گروہوں کی پناہ گاہ میں تبدیل ہونے سے خبردار کر رہا ہے

سوڈانی فوج کے افراد (اے۔ ایف۔ پی)
سوڈانی فوج کے افراد (اے۔ ایف۔ پی)
TT

"ایگاڈ" سوڈان کو دہشت گرد گروہوں کی پناہ گاہ میں تبدیل ہونے سے خبردار کر رہا ہے

سوڈانی فوج کے افراد (اے۔ ایف۔ پی)
سوڈانی فوج کے افراد (اے۔ ایف۔ پی)

عرب ورلڈ نیوز" ایجنسی کے مطابق، گذشتہ کل بین الحکومتی اتھارٹی برائے ترقی (IGAD) کے ایک سینئر اہلکار نے سوڈان کو "دہشت گردوں" کی پناہ گاہ میں تبدیل ہونے سے خبردار کیا اور رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ خطے میں دہشت گردی اور تنازعات کے خطرات سے نمٹنے اور ان کا حل تلاش کرنے کے لیے مل کر کام کریں۔

"ایگاڈ" میں سیکیورٹی سیکٹر پروگرام کے رہنما ابیبی مولونیہ نے "ایتھوپیا نیوز" ایجنسی کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ ہارن آف افریقہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے لیکن عدم استحکام، دہشت گردی کا خطرہ اور موسمیاتی تبدیلیاں اس کے لیے بڑے چیلنجز ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ "خطے میں دہشت گردی کو روکنے اور تنازعات کا ایک پائیدار حل تلاش کرنے کے لیے اجتماعی اقدامات کرنے چاہیے۔"

انہوں نے کہا کہ "دہشت گرد گروہ شام میں اپنی شکست کے بعد کسی خلا کی تلاش میں ہیں جو کہ اب مشرقی افریقی علاقے میں دستیاب ہے۔"

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ "مثال کے طور پر، سوڈان میں خطرہ ہے۔ اگر سوڈان میں مسئلے کے حل تک رسائی نہ ہوئی تو یہ خیال کیا جاتا ہے کہ دہشت گرد گروہ اس خلا سے فائدہ اٹھائیں گے۔"(...)

پیر-05 صفر 1445ہجری، 21 اگست 2023، شمارہ نمبر[16337]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]