یمن میں حوثی اپنے زیر کنٹرول تمام سرکاری یونیورسٹیوں میں فیکلٹی ممبران کو مجبور کرنا چاہتے ہیں کہ وہ کوئی اضافی کام نہ کریں اور نجی یونیورسٹیوں اور انسٹی ٹیوٹ میں نہ پڑھائیں۔ جب کہ تعلیم کے شعبہ سے منسلک افراد نے گذشتہ 7 سال سے رکی اپنی تنخواہوں کا مطالبہ کرتے ہوئے اس اقدام کو فاقہ کشی کی پالیسی سے تعبیر کیا ہے۔
حوثی باغیوں نے اپنے زیر کنٹرول سرکاری یونیورسٹیوں میں اساتذہ اور ماہرین تعلیم کو فارم تقسیم کیے ہیں جس میں ان سے عہد لیا جا رہا ہے کہ وہ کسی بھی نجی یونیورسٹیوں یا اداروں کے لیے اوور ٹائم کام نہیں کریں گے۔ جبکہ تعلیمی شعبہ کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ حوثیوں نے باغی شخصیات یا ان کی تنظیمات سے وابستہ اداروں اور یونیورسٹیوں میں پڑھانے والے اساتذہ کو خفیہ طور پر اس پابندی سے مستثنی قرار دیا ہے۔ جب کہ سوشل میڈیا کے سرگرم افراد نے ان فارمز کی تصاویر شیئر کیں ہیں۔
ذرائع نے حوثی باغیوں پر 7 سال سے سرکاری ملازمین، جن میں ان کے زیر کنٹرول علاقوں کی سرکاری یونیورسٹیوں کے فیکلٹی ممبران اور اساتذہ شامل ہیں، کی تنخواہوں کی ادائیگی کو روکنے کے بعد اب فاقہ کشی کی پالیسی پر عمل پیرا ہونے کا الزام لگایا ہے۔ (...)
پیر-05 صفر 1445ہجری، 21 اگست 2023، شمارہ نمبر[16337]