اسرائیلی حملے میں دمشق کے مضافات کو نشانہ بنایا گیا: شام

دمشق کے قریب اسرائیلی فضائی حملوں کی فائل فوٹو (اے ایف پی)
دمشق کے قریب اسرائیلی فضائی حملوں کی فائل فوٹو (اے ایف پی)
TT

اسرائیلی حملے میں دمشق کے مضافات کو نشانہ بنایا گیا: شام

دمشق کے قریب اسرائیلی فضائی حملوں کی فائل فوٹو (اے ایف پی)
دمشق کے قریب اسرائیلی فضائی حملوں کی فائل فوٹو (اے ایف پی)

شام کے ٹیلی ویژن نے پیر کی شام گئے اطلاع دی کہ اسرائیل نے شام کے دارالحکومت دمشق کے مضافات کو ہداف بناتے ہوئے حملہ کیا۔

جب کہ سرکاری ٹی وی نے حملے کے اہداف کی نوعیت کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں لیکن شام ہی کے نیم سرکاری اخبار "الوطن" نے اپنی ویب سائٹ پر کہا: "دمشق کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ معمول کے مطابق کام کر رہا ہے اور اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے"، جیسا کہ خبر رساں ایجنسی "رائٹرز" نےبھی  رپورٹ کیا ہے۔

اسی ضمن میں، شام کی خبر رساں ایجنسی (SANA) نے، آج منگل کی صبح اطلاع دی ہے کہ دارالحکومت دمشق کے مضافات میں "اسرائیلی جارحیت" کے نتیجے میں ایک شامی فوجی زخمی ہو گیا ہے۔

ایجنسی نے اشارہ کیا کہ یہ حملہ گولان کی پہاڑیوں کی جانب سے گائیڈڈ میزائلوں کے ذریعے کیا گیا۔ اس نے مزید کہا کہ اس حملے کے نتیجے میں کچھ مادی نقصانات بھی ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ اسرائیل شام میں ایران سے منسلک اہداف پر کئی سالوں سے حملے کر رہا ہے، جب کہ 2011 میں شروع ہونے والی جنگ میں صدر بشار الاسد کی حمایت کے بعد سے تہران کے اثر و رسوخ میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

منگل-06 صفر 1445ہجری، 22 اگست 2023، شمارہ نمبر[16338]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]