سوڈانی فوج نے خرطوم میں آرمرڈ کور کو مکمل کنٹرول کرنے تصدیق کر دی

سوڈانی فوج اور "ریپڈ سپورٹ فورسز" کے درمیان ہونے والی پچھلی جھڑپوں کے دوران دھواں اٹھ رہا ہے (اے پی)
سوڈانی فوج اور "ریپڈ سپورٹ فورسز" کے درمیان ہونے والی پچھلی جھڑپوں کے دوران دھواں اٹھ رہا ہے (اے پی)
TT

سوڈانی فوج نے خرطوم میں آرمرڈ کور کو مکمل کنٹرول کرنے تصدیق کر دی

سوڈانی فوج اور "ریپڈ سپورٹ فورسز" کے درمیان ہونے والی پچھلی جھڑپوں کے دوران دھواں اٹھ رہا ہے (اے پی)
سوڈانی فوج اور "ریپڈ سپورٹ فورسز" کے درمیان ہونے والی پچھلی جھڑپوں کے دوران دھواں اٹھ رہا ہے (اے پی)

آج منگل کے روز سوڈانی فوج نے کہا ہے کہ "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے حملے کو پسپا کرنے کے بعد وہ اب خرطوم میں آرمرڈ کور کو مکمل طور پر کنٹرول کر رہی ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کی طرف سے نقل کیے گئے فوج کے ایک بیان میں کہا گیا ہے: "آرمرڈ کور ایک بار پھر باغی حمیدتی کی ملیشیا کے حملے کی ناکام کوشش کو شکست دینے میں کامیاب رہی، جو بھاری نقصان اٹھانے کے بعد فرار ہو گئے۔ ہماری افواج اس وقت آرمرڈ کور پر اپنا مکمل کنٹرول بڑھا رہی ہیں اور وہ کسی بھی نئی کوشش کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔"

اس سے پہلے دن میں، سوڈان میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے کمانڈر کی مشاورتی کمیٹی کے رکن عیسیٰ القونی نے کہا کہ فورسز نے خرطوم کے جنوب میں الشجرہ کے فوجی علاقے میں فوج کی آرمڈ کور کے "بڑے حصے" کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

انہوں نے "عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کو دیئے گئے بیانات میں مزید کہا کہ انہوں نے "مشرقی اور شمال مشرقی حصے پر کنٹرول حاصل کر لیا جب کہ جنوب مغربی حصہ ابھی باقی ہے۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ جھڑپیں "آج یا کل ختم ہو جائے گی"۔ (...)

بدھ-07 صفر 1445ہجری، 23 اگست 2023، شمارہ نمبر[16339]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]