میڈیا ریگولیشن کے نئے قانون کے انکشاف کے بعد کویت میں مشکلات

جنان بوشہری نے وزیر سے کہا: آپ کا اس پروجیکٹ کو جمع کرانا جمہوریت کی بنیاد کی خلاف ورزی اور آپ کے سیاسی مستقبل کا خاتمہ ہے۔

کویتی وزیر اطلاعات عبدالرحمن بداح المطیری (کونا)
کویتی وزیر اطلاعات عبدالرحمن بداح المطیری (کونا)
TT

میڈیا ریگولیشن کے نئے قانون کے انکشاف کے بعد کویت میں مشکلات

کویتی وزیر اطلاعات عبدالرحمن بداح المطیری (کونا)
کویتی وزیر اطلاعات عبدالرحمن بداح المطیری (کونا)

کل منگل کے روز کویت میں میڈیا ریگولیشن کے نئے قانون کے مضامین کے انکشاف کے بعد اس معاملے پر بات چیت ہوئی، جسے حکومت منظور کرنا چاہتی ہے۔ جب کہ اراکین پارلیمنٹ کا خیال ہے کہ اظہار رائے کی آزادی کو محدود کرنے والی سزاؤں کے استعمال کو بڑھانے سے آزادی اور میڈیا کے ذرائع کو محدود کیا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ یہ قانون وزارت اطلاعات کی طرف سے تیار کیا گیا ہے، جس نے کل کہا تھا کہ اس نے اس مسودہ قانون کو متعلقہ سرکاری اداروں کو پیش کر دیا ہے تاکہ وہ اس مسودہ قانون سے متعلق تمام رسمی طریقہ کار کو ختم کرنے کے لیے تمام نوٹس اور تجاویز لیں، اور آئندہ اکتوبر کے آغاز میں اس مسودہ کو قومی اسمبلی میں منظوری کے لیے قانون کا جائزہ لینے والی کمیٹی کے حوالے کر دیا جائے گا، جیسا کہ کمیٹی کے اراکین نے گزشتہ اجلاس میں اتفاق کیا تھا۔

تاہم یہ ظاہر ہوتا ہے کہ نئے قانون (جو ابھی منظور نہیں ہوا) کے تحت شہریوں کو سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا، کیونکہ ارکان پارلیمنٹ بھی اس پر تنقید کر رہے ہیں، جب کہ نشر و اشاعت، بصری و آڈیو ذرائع ابلاغ اور الیکٹرانک میڈیا کے ضابطے کے حوالے سے موجودہ قوانین میں طے شدہ قید اور مالی جرمانے میں اضافہ کیا گیا ہے۔

کویتی پروگریسو موومنٹ کے نزدیک نئے قانون میں "میڈیا کے کنٹرول، اس سے متعلق تعلیمات اور پابندیوں کے دائرہ کار کو وسیع کیا گیا ہے، جو پریس اینڈ پبلیکیشن قانون (..)، آڈیو اور بصری میڈیا قانون (..) اور الیکٹرانک میڈیا ریگولیشن قانون میں موجود ہیں (..)، علاوہ ازیں یہ تعلیمات اور پابندیاں سینما گھروں، عوامی پارٹیوں اور ہوٹل کے ہالوں میں موسیقی سے متعلق تمام شعبوں کا احاطہ کرتی ہیں۔" (...)

بدھ-07 صفر 1445ہجری، 23 اگست 2023، شمارہ نمبر[16339]



غزہ میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
TT

غزہ میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)

فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے کل اتوار کے روز اطلاع دی کہ غزہ کی پٹی میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

سرکاری ایجنسی نے کہا کہ بمباری کے نتیجے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

ایجنسی نے مزید کہا کہ شمالی غزہ کی پٹی کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے پانچ افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، جن میں زیادہ تر بچے تھے۔ جب کہ اسرائیل کی غزہ شہر پر بمباری میں الشجاعیہ، الزیتون، تل الہوی اور شیخ عجلین کے محلوں کو نشانہ بنایا گیا۔

غزہ کی پٹی کے جنوب میں، ایجنسی کی اطلاع کے مطابق خان یونس پر مسلسل اسرائیلی بمباری کے بعد 16 ہلاک شدگان کی لاشیں ہسپتالوں میں پہنچی ہیں۔

فلسطینی صدر محمود عباس نے آج صبح سویرے کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر اصرار کے ذریعے یہاں کی آبادی کو زبردستی نقل مکانی پر مجبوری کر رہی ہے۔

ایجنسی نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے دیئے گئے بیان کو نقل کیا، انہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسے نہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری کاروائی کی ضرورت ہے۔"

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]