السویدہ میں احتجاج کے چوتھے روز دروز فرقے کے شیخ عقل "ناقابل واپسی احتجاج" کا مطالبہ کر رہے ہیں

بدھ کے روز "السویدہ 24" نیوز ویب سائٹ کی طرف سے السویدہ شہر میں مظاہروں کی شائع کردہ ایک تصویر (اے ایف پی)
بدھ کے روز "السویدہ 24" نیوز ویب سائٹ کی طرف سے السویدہ شہر میں مظاہروں کی شائع کردہ ایک تصویر (اے ایف پی)
TT

السویدہ میں احتجاج کے چوتھے روز دروز فرقے کے شیخ عقل "ناقابل واپسی احتجاج" کا مطالبہ کر رہے ہیں

بدھ کے روز "السویدہ 24" نیوز ویب سائٹ کی طرف سے السویدہ شہر میں مظاہروں کی شائع کردہ ایک تصویر (اے ایف پی)
بدھ کے روز "السویدہ 24" نیوز ویب سائٹ کی طرف سے السویدہ شہر میں مظاہروں کی شائع کردہ ایک تصویر (اے ایف پی)

شام کے گورنریٹ السویدہ میں جاری مظاہروں کے چوتھے روز دروز فرقے کے شیخ عقل حمود الحناوی نے کل بدھ کو ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ یہ سہوہ البلاطہ گاؤں میں دروز فرقے کے مرکز العقل مزار کی طرف سے تمام شامیوں کو بالعموم اور دروز فرقے کو بالخصوص یہ پیغام دیا جاتا ہے کہ وہ اپنے حقوق کے مطالبے کے لیے اپنی آواز بلند کریں اور "فیصلہ کن حل کے لیے احتجاج پر ڈٹے رہیں۔۔۔ صبر کی کوئی حد ہوتی ہے۔"

جنوبی شام میں ہونے والے مظاہروں پر پہلے بالواسطہ سرکاری رد عمل کے طور پر شامی صدارت کی میڈیا مشیر لونا الشبل، جو کہ السویدہ کی رہائشی ہیں، نے حکومت کے خلاف مظاہرین کو "کرائے کے ٹٹو" قرار دیا۔ انہوں نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں کہا: "جس نے درجنوں ملکوں، اربوں ڈالروں اور کرۂ ارض کے کونے کونے سے آئے ہوئے لاکھوں دہشت گردوں سے شکست نہیں کھائی، تو اسے یہاں یا وہاں کے درجنوں کرائے کے ٹٹوؤں سے کیسے شکست دے سکتے ہیں، تمہاری آنکھوں کے سامنے مٹھاس سے پہلے کڑواہٹ ہے۔" انہوں نے اس پوسٹ کے ساتھ بشار الاسد کی تصویر کو ٹیگ کیا۔

جمعرات-08 صفر 1445ہجری، 24 اگست 2023، شمارہ نمبر[16340]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]