عراق میں ترکی سے منسوب ایک حملے میں کردستان ورکرز پارٹی (PKK) کے 4 افراد ہلاک

 ترک وزارت دفاع کے مطابق 20 نومبر 2022 کو شام کے شہر دیریک (المالکیہ) میں کیے گئے فضائی حملوں کے آثار (رائٹرز)
ترک وزارت دفاع کے مطابق 20 نومبر 2022 کو شام کے شہر دیریک (المالکیہ) میں کیے گئے فضائی حملوں کے آثار (رائٹرز)
TT

عراق میں ترکی سے منسوب ایک حملے میں کردستان ورکرز پارٹی (PKK) کے 4 افراد ہلاک

 ترک وزارت دفاع کے مطابق 20 نومبر 2022 کو شام کے شہر دیریک (المالکیہ) میں کیے گئے فضائی حملوں کے آثار (رائٹرز)
ترک وزارت دفاع کے مطابق 20 نومبر 2022 کو شام کے شہر دیریک (المالکیہ) میں کیے گئے فضائی حملوں کے آثار (رائٹرز)

کل جمعرات کے روز شمالی عراق میں ترکی سے منسوب ڈرون حملے میں کردستان ورکرز پارٹی (PKK) کے 4 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ایک ہی دن میں اپنی نوعیت کے دوسرے حملے میں کل ہلاکتوں کی تعداد 7 ہو چکی ہے۔

کردستان میں انسداد دہشت گردی کے ادارے نے کہا ہے کہ "ترک فوج کے ڈرون طیارے نے جمعرات کے روز اربیل گورنریٹ کے علاقے سیدکان میں میرجامیر پہاڑیوں کے ایک گاؤں پر بمباری کی... جس کے نتیجے میں کردستان ورکرز پارٹی کے دو رہنما اور پارٹی کی ریسکیو ٹیم کے دیگر 2 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

جب کہ ادارے نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ جمعرات کی صبح اسی طرح کے ایک حملے میں کردستان ووکر پارٹی کی کار کو نشانہ بناتے ہوئے بمباری کی گئی جس میں پارٹی کے تین افراد مارے گئے تھے۔

جمعہ-09 صفر 1445ہجری، 25 اگست 2023، شمارہ نمبر[16341]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]