جنگ اور بھوک سوڈان کو تباہ کر دے گی: اقوام متحدہ

گریفتھس كا "انسانی تباہی" اور تقریباً 20 لاکھ بے گھر بچوں کے بارے میں انتباہ

لاکھوں سوڈانی بچے بے گھر ہوگئے ہیں (یونیسیف)
لاکھوں سوڈانی بچے بے گھر ہوگئے ہیں (یونیسیف)
TT

جنگ اور بھوک سوڈان کو تباہ کر دے گی: اقوام متحدہ

لاکھوں سوڈانی بچے بے گھر ہوگئے ہیں (یونیسیف)
لاکھوں سوڈانی بچے بے گھر ہوگئے ہیں (یونیسیف)

اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے انسانی امور اور ہنگامی امداد کے کوآرڈینیٹر مارٹن گریفتھس نے کل جمعہ کے روز ایک سخت الفاظ میں انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ جنگ اور بھوک سے نہ صرف سوڈان کی "تباہی" کا خطرہ ہے، بلکہ یہ خطے کو "بہت حد تک انسانی تباہی" سے بھی دوچار كر رہے ہیں۔

گریفتھس نے نیویارک سے جاری کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ "سوڈان میں جنگ نے انسانی بنیادوں پر ہنگامی صورتحال پیدا کردی ہے۔" انہوں نے وضاحت کی کہ "تنازعہ، جو پھیل رہا ہے، اس کے نتیجے میں بھوک، بیماریوں اور آبادی کی نقل مکانی سے اب پورے ملک كو خطرہ ہے۔" انہوں نے متنبہ کیا کہ "لڑائی جتنی دیر مزيد جاری رہے گی، اس کے اثرات اتنے ہی تباہ کن ہوتے جائیں گے۔" (...)

ہفتہ-09 صفر 1445ہجری، 26 اگست 2023، شمارہ نمبر[16342]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]