جنگ اور بھوک سوڈان کو تباہ کر دے گی: اقوام متحدہ

گریفتھس كا "انسانی تباہی" اور تقریباً 20 لاکھ بے گھر بچوں کے بارے میں انتباہ

لاکھوں سوڈانی بچے بے گھر ہوگئے ہیں (یونیسیف)
لاکھوں سوڈانی بچے بے گھر ہوگئے ہیں (یونیسیف)
TT

جنگ اور بھوک سوڈان کو تباہ کر دے گی: اقوام متحدہ

لاکھوں سوڈانی بچے بے گھر ہوگئے ہیں (یونیسیف)
لاکھوں سوڈانی بچے بے گھر ہوگئے ہیں (یونیسیف)

اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے انسانی امور اور ہنگامی امداد کے کوآرڈینیٹر مارٹن گریفتھس نے کل جمعہ کے روز ایک سخت الفاظ میں انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ جنگ اور بھوک سے نہ صرف سوڈان کی "تباہی" کا خطرہ ہے، بلکہ یہ خطے کو "بہت حد تک انسانی تباہی" سے بھی دوچار كر رہے ہیں۔

گریفتھس نے نیویارک سے جاری کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ "سوڈان میں جنگ نے انسانی بنیادوں پر ہنگامی صورتحال پیدا کردی ہے۔" انہوں نے وضاحت کی کہ "تنازعہ، جو پھیل رہا ہے، اس کے نتیجے میں بھوک، بیماریوں اور آبادی کی نقل مکانی سے اب پورے ملک كو خطرہ ہے۔" انہوں نے متنبہ کیا کہ "لڑائی جتنی دیر مزيد جاری رہے گی، اس کے اثرات اتنے ہی تباہ کن ہوتے جائیں گے۔" (...)

ہفتہ-09 صفر 1445ہجری، 26 اگست 2023، شمارہ نمبر[16342]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]