جنگ اور بھوک سوڈان کو تباہ کر دے گی: اقوام متحدہ

گریفتھس كا "انسانی تباہی" اور تقریباً 20 لاکھ بے گھر بچوں کے بارے میں انتباہ

لاکھوں سوڈانی بچے بے گھر ہوگئے ہیں (یونیسیف)
لاکھوں سوڈانی بچے بے گھر ہوگئے ہیں (یونیسیف)
TT

جنگ اور بھوک سوڈان کو تباہ کر دے گی: اقوام متحدہ

لاکھوں سوڈانی بچے بے گھر ہوگئے ہیں (یونیسیف)
لاکھوں سوڈانی بچے بے گھر ہوگئے ہیں (یونیسیف)

اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے انسانی امور اور ہنگامی امداد کے کوآرڈینیٹر مارٹن گریفتھس نے کل جمعہ کے روز ایک سخت الفاظ میں انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ جنگ اور بھوک سے نہ صرف سوڈان کی "تباہی" کا خطرہ ہے، بلکہ یہ خطے کو "بہت حد تک انسانی تباہی" سے بھی دوچار كر رہے ہیں۔

گریفتھس نے نیویارک سے جاری کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ "سوڈان میں جنگ نے انسانی بنیادوں پر ہنگامی صورتحال پیدا کردی ہے۔" انہوں نے وضاحت کی کہ "تنازعہ، جو پھیل رہا ہے، اس کے نتیجے میں بھوک، بیماریوں اور آبادی کی نقل مکانی سے اب پورے ملک كو خطرہ ہے۔" انہوں نے متنبہ کیا کہ "لڑائی جتنی دیر مزيد جاری رہے گی، اس کے اثرات اتنے ہی تباہ کن ہوتے جائیں گے۔" (...)

ہفتہ-09 صفر 1445ہجری، 26 اگست 2023، شمارہ نمبر[16342]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]