ملک کے جنوب میں فوجی آپریشن کا کوئی ٹائم ٹیبل نہیں ہے: لیبیا کی قومی فوج کے ترجمان کا بیان

 لیبیی قومی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری (رائٹرز)
لیبیی قومی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری (رائٹرز)
TT

ملک کے جنوب میں فوجی آپریشن کا کوئی ٹائم ٹیبل نہیں ہے: لیبیا کی قومی فوج کے ترجمان کا بیان

 لیبیی قومی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری (رائٹرز)
لیبیی قومی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری (رائٹرز)

لیبیا کی قومی فوج کے ترجمان احمد المسماری نے كل ہفتہ کے روز کہا کہ ملک کی جنوبی سرحدوں پر اس وقت جاری فوجی آپریشن کے لیے کوئی مخصوص ٹائم ٹیبل نہیں ہے۔

المسماری نے عرب ورلڈ نيوز ایجنسی کو مزید کہا کہ لیبیا کی افواج آنے والے عرصے کے دوران سرحدوں پر موجود رہیں گی تاکہ مستقبل میں کسی بھی "فوجی، دہشت گرد یا سیکورٹی عناصر کو ہماری سرزمین کے لیے خطرہ بننے سے روکا جا سکے۔"

المسماری نے زور ديتے ہوئے کہا کہ موجودہ فوجی آپریشن کی قیادت "کسی دوسرے ملک كے بغير" صرف فوج کی جنرل کمانڈ کر رہی ہے۔

لیبیا کی فوج کے ترجمان نے ملک کے جنوب مغرب میں بے گھر افراد کی موجودگی کی تردید کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ وہ "غیر قانونی تارکین وطن ہیں اور انہیں ان کے ملک واپس بھیجنے کے لیے رابطے جاری ہے۔" (...)

اتوار-10 صفر 1445ہجری، 27 اگست 2023، شمارہ نمبر[16343]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]