ملک کے جنوب میں فوجی آپریشن کا کوئی ٹائم ٹیبل نہیں ہے: لیبیا کی قومی فوج کے ترجمان کا بیان

 لیبیی قومی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری (رائٹرز)
لیبیی قومی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری (رائٹرز)
TT

ملک کے جنوب میں فوجی آپریشن کا کوئی ٹائم ٹیبل نہیں ہے: لیبیا کی قومی فوج کے ترجمان کا بیان

 لیبیی قومی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری (رائٹرز)
لیبیی قومی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری (رائٹرز)

لیبیا کی قومی فوج کے ترجمان احمد المسماری نے كل ہفتہ کے روز کہا کہ ملک کی جنوبی سرحدوں پر اس وقت جاری فوجی آپریشن کے لیے کوئی مخصوص ٹائم ٹیبل نہیں ہے۔

المسماری نے عرب ورلڈ نيوز ایجنسی کو مزید کہا کہ لیبیا کی افواج آنے والے عرصے کے دوران سرحدوں پر موجود رہیں گی تاکہ مستقبل میں کسی بھی "فوجی، دہشت گرد یا سیکورٹی عناصر کو ہماری سرزمین کے لیے خطرہ بننے سے روکا جا سکے۔"

المسماری نے زور ديتے ہوئے کہا کہ موجودہ فوجی آپریشن کی قیادت "کسی دوسرے ملک كے بغير" صرف فوج کی جنرل کمانڈ کر رہی ہے۔

لیبیا کی فوج کے ترجمان نے ملک کے جنوب مغرب میں بے گھر افراد کی موجودگی کی تردید کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ وہ "غیر قانونی تارکین وطن ہیں اور انہیں ان کے ملک واپس بھیجنے کے لیے رابطے جاری ہے۔" (...)

اتوار-10 صفر 1445ہجری، 27 اگست 2023، شمارہ نمبر[16343]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]