ملک کے جنوب میں فوجی آپریشن کا کوئی ٹائم ٹیبل نہیں ہے: لیبیا کی قومی فوج کے ترجمان کا بیان

 لیبیی قومی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری (رائٹرز)
لیبیی قومی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری (رائٹرز)
TT

ملک کے جنوب میں فوجی آپریشن کا کوئی ٹائم ٹیبل نہیں ہے: لیبیا کی قومی فوج کے ترجمان کا بیان

 لیبیی قومی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری (رائٹرز)
لیبیی قومی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری (رائٹرز)

لیبیا کی قومی فوج کے ترجمان احمد المسماری نے كل ہفتہ کے روز کہا کہ ملک کی جنوبی سرحدوں پر اس وقت جاری فوجی آپریشن کے لیے کوئی مخصوص ٹائم ٹیبل نہیں ہے۔

المسماری نے عرب ورلڈ نيوز ایجنسی کو مزید کہا کہ لیبیا کی افواج آنے والے عرصے کے دوران سرحدوں پر موجود رہیں گی تاکہ مستقبل میں کسی بھی "فوجی، دہشت گرد یا سیکورٹی عناصر کو ہماری سرزمین کے لیے خطرہ بننے سے روکا جا سکے۔"

المسماری نے زور ديتے ہوئے کہا کہ موجودہ فوجی آپریشن کی قیادت "کسی دوسرے ملک كے بغير" صرف فوج کی جنرل کمانڈ کر رہی ہے۔

لیبیا کی فوج کے ترجمان نے ملک کے جنوب مغرب میں بے گھر افراد کی موجودگی کی تردید کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ وہ "غیر قانونی تارکین وطن ہیں اور انہیں ان کے ملک واپس بھیجنے کے لیے رابطے جاری ہے۔" (...)

اتوار-10 صفر 1445ہجری، 27 اگست 2023، شمارہ نمبر[16343]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]