نیتن یاہو العاروری کو قتل کی دھمکی دے رہے ہیں... اور "حماس" كا کہنا ہے کہ ہم زبردست اور فیصلہ کن جواب دیں گے

"حماس" کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ صالح العاروری کی مواصلاتی سائٹس پر گردش کرتى ايک تصوير
"حماس" کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ صالح العاروری کی مواصلاتی سائٹس پر گردش کرتى ايک تصوير
TT

نیتن یاہو العاروری کو قتل کی دھمکی دے رہے ہیں... اور "حماس" كا کہنا ہے کہ ہم زبردست اور فیصلہ کن جواب دیں گے

"حماس" کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ صالح العاروری کی مواصلاتی سائٹس پر گردش کرتى ايک تصوير
"حماس" کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ صالح العاروری کی مواصلاتی سائٹس پر گردش کرتى ايک تصوير

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ اور مغربی کنارے کے عہدیدار صالح العاروری کو قتل کرنے کی دھمکی دی ہے۔ ان پر الزام ہے کہ وہ مغربی کنارے میں گزشتہ چند ہفتوں اور مہینوں کے دوران تحریک "حماس" کی طرف سے کیے گئے حملوں کى پشت پناہی كر رہے ہیں۔

نیتن یاہو نے العاروری کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ان کے اشتعال انگیز بیانات اس وقت سنے جب وہ لبنان میں چھپے ہوئے تھے، اور یہ کہ وہ (یعنی العاروری) "اچھی طرح جانتے ہیں کہ وہ اور ان کے ساتھی کیوں وہاں چھپے ہوئے تھے۔"

نیتن یاہو نے اتوار کے روز اسرائیلی حکومت کے اجلاس کے آغاز میں مزید کہا: "جو بھی ہمیں نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گا يا جو بھی اسرائیل کے خلاف دہشت گردی كو منظم كرنے کے ليے مالی معاونت کرے گا یا اس کے پیچھے کھڑا ہوگا اسے بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔" انہوں نے کہا: "(حماس) اور خطے میں ایران کے ایجنٹ اچھی طرح جانتے ہیں کہ ہم ان کی اپنے خلاف دہشت گردی پیدا کرنے کی کوششوں کے خلاف ہر طرح سے لڑیں گے، چاہے وہ یہودا اور سامرہ (مغربی کنارے کا توراتى نام) یا غزہ كى پٹی میں ہو یا پهر کہیں اور۔" (...)

پير-11 صفر 1445ہجری، 28 اگست 2023، شمارہ نمبر[16344]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]