الحسکہ میں سیکورٹی کی تعیناتی "داعش" کے خلاف حفاظتی اقدامات کا حصہ ہے: "سیرین ڈیموکریٹک فورسز"

دیر الزور کے داخلی راستوں میں سے ایک پر بسیں اور ٹرک (آرکائیوز - الشرق الاوسط)
دیر الزور کے داخلی راستوں میں سے ایک پر بسیں اور ٹرک (آرکائیوز - الشرق الاوسط)
TT

الحسکہ میں سیکورٹی کی تعیناتی "داعش" کے خلاف حفاظتی اقدامات کا حصہ ہے: "سیرین ڈیموکریٹک فورسز"

دیر الزور کے داخلی راستوں میں سے ایک پر بسیں اور ٹرک (آرکائیوز - الشرق الاوسط)
دیر الزور کے داخلی راستوں میں سے ایک پر بسیں اور ٹرک (آرکائیوز - الشرق الاوسط)

"سیرین ڈیموکریٹک فورسز ("(SDF کے میڈیا سنٹر کے ڈائریکٹر فرہاد شامی نے الحسکہ کی غویران جیل سے تنظیم "داعش" کے قیدیوں کے بڑے پیمانے پر فرار ہونے یا بغاوت کرنے کی تردید کی ہے۔

شامی نے پیر کے روز "عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کو بتایا: "یہ خبر بالکل غلط ہے، اور الحسکہ کی غویران جیل میں تنظیم (داعش) کے قیدیوں کے فرار ہونے یا ان کی بغاوت کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔" انہوں نے کہا کہ الحسکہ میں جو سخت حفاظتی اقدامات اٹھائے گئے ہیں وہ دیر الزور شہر میں جاری ہمارے فوجی آپریشن کے جواب میں تنظیم کی طرف سے کسی بھی انتقامی کارروائی کے پیش نظر ہیں۔

"شامی انسانی حقوق کی رصدگاہ" نے اتوار کے روز کہا تھا کہ تنظیم "داعش" کے ارکان الحسکہ کی غویران جیل میں ہنگامہ آرائی کر رہے تھے اور "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کی سکیورٹی فورسز ایسے حملے کی تیاری کر رہی تھیں کہ گویا کوئی بڑا قیدی فرار ہو گیا ہو۔

شامی نے مزید کہا، "بین الاقوامی اتحاد کے طیارے نے علاقے میں پرواز نہیں کی، کیونکہ جیل میں کسی بھی تنازعہ کی صورت میں وہ ضرور مداخلت کرتے، لہذا الحسکہ شہر میں سیکورٹی مسائل نہیں ہیں اور صورت حال مستحکم ہے کیونکہ سب کچھ منصوبہ بندی کے مطابق جاری ہے۔"(...)

منگل-13صفر 1445ہجری، 29 اگست 2023، شمارہ نمبر[16345]



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]