الحسکہ میں سیکورٹی کی تعیناتی "داعش" کے خلاف حفاظتی اقدامات کا حصہ ہے: "سیرین ڈیموکریٹک فورسز"

دیر الزور کے داخلی راستوں میں سے ایک پر بسیں اور ٹرک (آرکائیوز - الشرق الاوسط)
دیر الزور کے داخلی راستوں میں سے ایک پر بسیں اور ٹرک (آرکائیوز - الشرق الاوسط)
TT

الحسکہ میں سیکورٹی کی تعیناتی "داعش" کے خلاف حفاظتی اقدامات کا حصہ ہے: "سیرین ڈیموکریٹک فورسز"

دیر الزور کے داخلی راستوں میں سے ایک پر بسیں اور ٹرک (آرکائیوز - الشرق الاوسط)
دیر الزور کے داخلی راستوں میں سے ایک پر بسیں اور ٹرک (آرکائیوز - الشرق الاوسط)

"سیرین ڈیموکریٹک فورسز ("(SDF کے میڈیا سنٹر کے ڈائریکٹر فرہاد شامی نے الحسکہ کی غویران جیل سے تنظیم "داعش" کے قیدیوں کے بڑے پیمانے پر فرار ہونے یا بغاوت کرنے کی تردید کی ہے۔

شامی نے پیر کے روز "عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کو بتایا: "یہ خبر بالکل غلط ہے، اور الحسکہ کی غویران جیل میں تنظیم (داعش) کے قیدیوں کے فرار ہونے یا ان کی بغاوت کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔" انہوں نے کہا کہ الحسکہ میں جو سخت حفاظتی اقدامات اٹھائے گئے ہیں وہ دیر الزور شہر میں جاری ہمارے فوجی آپریشن کے جواب میں تنظیم کی طرف سے کسی بھی انتقامی کارروائی کے پیش نظر ہیں۔

"شامی انسانی حقوق کی رصدگاہ" نے اتوار کے روز کہا تھا کہ تنظیم "داعش" کے ارکان الحسکہ کی غویران جیل میں ہنگامہ آرائی کر رہے تھے اور "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کی سکیورٹی فورسز ایسے حملے کی تیاری کر رہی تھیں کہ گویا کوئی بڑا قیدی فرار ہو گیا ہو۔

شامی نے مزید کہا، "بین الاقوامی اتحاد کے طیارے نے علاقے میں پرواز نہیں کی، کیونکہ جیل میں کسی بھی تنازعہ کی صورت میں وہ ضرور مداخلت کرتے، لہذا الحسکہ شہر میں سیکورٹی مسائل نہیں ہیں اور صورت حال مستحکم ہے کیونکہ سب کچھ منصوبہ بندی کے مطابق جاری ہے۔"(...)

منگل-13صفر 1445ہجری، 29 اگست 2023، شمارہ نمبر[16345]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]