یمنی وزیر خارجہ ڈاکٹر احمد عوض بن مبارک نے تصدیق کی سعودی عرب اور سلطنت عمان کی مدد سے اقوام متحدہ کی زیر قیادت موجودہ امن کوششیں اپنے پہلے مرحلے میں ہوائی اڈے اور بندرگاہیں کھولنے اور تعز شہر کا محاصرہ ختم کرنے کے علاوہ 2014 کی فہرستوں کے مطابق ریاستی ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی پر مرکوز ہیں۔
بن مبارک نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ اپنے تفصیلی انٹرویو میں زور دیا کہ یمن میں جنگ کے خاتمے اور امن کی بحالی کے لیے سعودی عرب کے ساتھ اعلیٰ سطحی رابطے قائم ہیں۔
یمنی وزیر نے اشارہ کیا کہ امن کی راہ میں رکاوٹ حوثیوں کی مداخلت ہے، انہوں نے خبردار کیا کہ حوثی ملیشیا موجودہ مرحلے کا فائدہ اٹھا کر ماحول کو خراب کرتے ہوئے مطالبات کی حد کو بڑھا کر بحران کو طول دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یمنی حکومت اور حوثی گروپ کے مابین براہ راست کوئی رابطہ نہیں ہے۔ (...)
بدھ-14صفر 1445ہجری، 30 اگست 2023، شمارہ نمبر[16346]