حوثی بحران کو طول دے رہے ہیں: یمنی وزیر خارجہ

یمنی وزیر خارجہ ڈاکٹر احمد عوض بن مبارک (الشرق الاوسط)
یمنی وزیر خارجہ ڈاکٹر احمد عوض بن مبارک (الشرق الاوسط)
TT

حوثی بحران کو طول دے رہے ہیں: یمنی وزیر خارجہ

یمنی وزیر خارجہ ڈاکٹر احمد عوض بن مبارک (الشرق الاوسط)
یمنی وزیر خارجہ ڈاکٹر احمد عوض بن مبارک (الشرق الاوسط)

یمنی وزیر خارجہ ڈاکٹر احمد عوض بن مبارک نے تصدیق کی سعودی عرب اور سلطنت عمان کی مدد سے اقوام متحدہ کی زیر قیادت موجودہ امن کوششیں اپنے پہلے مرحلے میں ہوائی اڈے اور بندرگاہیں کھولنے اور تعز شہر کا محاصرہ ختم کرنے کے علاوہ 2014 کی فہرستوں کے مطابق ریاستی ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی پر مرکوز ہیں۔

بن مبارک نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ اپنے تفصیلی انٹرویو میں زور دیا کہ یمن میں جنگ کے خاتمے اور امن کی بحالی کے لیے سعودی عرب کے ساتھ اعلیٰ سطحی رابطے قائم ہیں۔

یمنی وزیر نے اشارہ کیا کہ امن کی راہ میں رکاوٹ حوثیوں کی مداخلت ہے، انہوں نے خبردار کیا کہ حوثی ملیشیا موجودہ مرحلے کا فائدہ اٹھا کر ماحول کو خراب کرتے ہوئے مطالبات کی حد کو بڑھا کر بحران کو طول دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یمنی حکومت اور حوثی گروپ کے مابین براہ راست کوئی رابطہ نہیں ہے۔ (...)

بدھ-14صفر 1445ہجری، 30 اگست 2023، شمارہ نمبر[16346]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]