عراق بجلی پیدا کرنے کے لیے جوہری ری ایکٹر قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے

عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی (ڈی پی اے)
عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی (ڈی پی اے)
TT

عراق بجلی پیدا کرنے کے لیے جوہری ری ایکٹر قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے

عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی (ڈی پی اے)
عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی (ڈی پی اے)

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق عراقی حکومت نے كل بدھ کے روز کہا کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کی سربراہی میں وزارتی کونسل برائے قومی سلامتی کے اجلاس میں پرامن مقاصد کے لیے جوہری ری ایکٹر کے قیام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

عراقی وزیر اعظم کے میڈیا آفس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اجلاس میں "پرامن مقاصد کے لیے ایک محدود جوہری ری ایکٹر کے قیام کو شروع کرنے اور صاف برقی توانائی پیدا کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا جو توانائی کے دیگر وسائل جیسے گیس اور تیل پر انحصار كو کم کرنے میں معاون ہوگی۔"

ياد رہے کہ عراق کے بجلی کے وزیر زیاد علی فاضل نے گزشتہ جون میں اعلان کیا تھا کہ عراق 24,000 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہا ہے، جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 22 فیصد زیادہ ہے۔ انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی چوبیس گھنٹے سپلائی کو محفوظ کرنے کے لیے 34,000 میگاواٹ یومیہ پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

 

جمعرات-15صفر 1445ہجری، 31 اگست 2023، شمارہ نمبر[16347]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]