عراق بجلی پیدا کرنے کے لیے جوہری ری ایکٹر قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے

عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی (ڈی پی اے)
عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی (ڈی پی اے)
TT

عراق بجلی پیدا کرنے کے لیے جوہری ری ایکٹر قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے

عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی (ڈی پی اے)
عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی (ڈی پی اے)

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق عراقی حکومت نے كل بدھ کے روز کہا کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کی سربراہی میں وزارتی کونسل برائے قومی سلامتی کے اجلاس میں پرامن مقاصد کے لیے جوہری ری ایکٹر کے قیام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

عراقی وزیر اعظم کے میڈیا آفس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اجلاس میں "پرامن مقاصد کے لیے ایک محدود جوہری ری ایکٹر کے قیام کو شروع کرنے اور صاف برقی توانائی پیدا کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا جو توانائی کے دیگر وسائل جیسے گیس اور تیل پر انحصار كو کم کرنے میں معاون ہوگی۔"

ياد رہے کہ عراق کے بجلی کے وزیر زیاد علی فاضل نے گزشتہ جون میں اعلان کیا تھا کہ عراق 24,000 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہا ہے، جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 22 فیصد زیادہ ہے۔ انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی چوبیس گھنٹے سپلائی کو محفوظ کرنے کے لیے 34,000 میگاواٹ یومیہ پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

 

جمعرات-15صفر 1445ہجری، 31 اگست 2023، شمارہ نمبر[16347]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]