سوڈان کا مغربی وسطی شہر الابيض فوج اور "ریپڈ سپورٹ فورسز" کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کے بعد دوبارہ تشدد کے چکر میں داخل ہو گیا ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ شہر کے بعض محلوں میں فائرنگ اور گرنے والے گولوں کی آوازوں کے سبب شہر کے اسٹریٹجک بازار مکمل طور پر بند كر ديئے گئے۔ جب کہ دارالحکومت خرطوم میں پرسکون کیفیت دیکھی گئی اور اس دوران گولوں کی آوازیں اور جنگی طیاروں کی بمباری بهى خاموش رہی۔ جبکہ بکتر بند دستوں کے گرد محدود لڑائیاں دیکھنے میں آئیں، جس کے دوران "ریپڈ سپورٹ" فورسز نے اہم فوجی مقام پر حملہ کیا، لیکن چند گھنٹوں کی لڑائی کے بعد تصادم رک گیا۔
دوسرى جانب، شمالی کردفان ریاست (وسطی/مغربی) کے دارالحکومت الابيض شہر میں پرتشدد جھڑپیں دیکھنے میں آئیں اور شہر کے بیشتر حصوں میں بھاری اور ہلکے ہتھیاروں کی آوازیں بهى سنی گئیں۔ جب کہ فوج اور فوج کی "معاون" سمجھی جانے والی "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے ایک بار پهر شروع ہونے والی جھڑپوں کے تسلسل کے سبب بازار اور خدمات کے ادارے بند کر دیئے گئے۔
جن عینی شاہدین سے "الشرق الاوسط" نے بات کی ان کے بیانات متضاد تھے، کچھ کے مطابق بازار سمیت شہر میں وسیع پیمانے پر لڑائی دیکھی گئی جب کہ نے کہا کہ صرف شہر کے مغرب میں جھڑپیں ہوئیں۔
ایک عینی شاہد نے اخبار کو بتایا کہ شہر کے مشرق کی طرف شہریوں اور کاروں کو جاتے ہوئے دیکھا گیا، جبکہ دکانيں بند کر دی گئیں اور شہر کا مرکز کاروبارى سرگرمیوں سے خالی تھا۔ اس نے کہا کہ توپ خانے کے گولے شہر کے کچھ محلوں میں گرے، ليكن اس نے شہریوں اور شہری املاک کے نقصانات کا تعين نہیں کیا۔ (...)
جمعرات-15صفر 1445ہجری، 31 اگست 2023، شمارہ نمبر[16347]