الابيض شہر ایک بار پهر تشدد کے چکر میں داخل... اور خرطوم پرسکون

ایک سوڈانی خرطوم کے جنوب میں "الازہری" محلے میں ایک مکان کی تباہی کا معائنہ کر رہا ہے (اے ایف پی)
ایک سوڈانی خرطوم کے جنوب میں "الازہری" محلے میں ایک مکان کی تباہی کا معائنہ کر رہا ہے (اے ایف پی)
TT

الابيض شہر ایک بار پهر تشدد کے چکر میں داخل... اور خرطوم پرسکون

ایک سوڈانی خرطوم کے جنوب میں "الازہری" محلے میں ایک مکان کی تباہی کا معائنہ کر رہا ہے (اے ایف پی)
ایک سوڈانی خرطوم کے جنوب میں "الازہری" محلے میں ایک مکان کی تباہی کا معائنہ کر رہا ہے (اے ایف پی)

سوڈان کا مغربی وسطی شہر الابيض فوج اور "ریپڈ سپورٹ فورسز" کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کے بعد دوبارہ تشدد کے چکر میں داخل ہو گیا ہے۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ شہر کے بعض محلوں میں فائرنگ اور گرنے والے گولوں کی آوازوں کے سبب شہر کے اسٹریٹجک بازار مکمل طور پر بند كر ديئے گئے۔ جب کہ دارالحکومت خرطوم میں پرسکون کیفیت دیکھی گئی اور اس دوران گولوں کی آوازیں اور جنگی طیاروں کی بمباری بهى خاموش رہی۔ جبکہ بکتر بند دستوں کے گرد محدود لڑائیاں دیکھنے میں آئیں، جس کے دوران "ریپڈ سپورٹ" فورسز نے اہم فوجی مقام پر حملہ کیا، لیکن چند گھنٹوں کی لڑائی کے بعد تصادم رک گیا۔

دوسرى جانب، شمالی کردفان ریاست (وسطی/مغربی) کے دارالحکومت الابيض شہر میں پرتشدد جھڑپیں دیکھنے میں آئیں اور شہر کے بیشتر حصوں میں بھاری اور ہلکے ہتھیاروں کی آوازیں بهى سنی گئیں۔ جب کہ فوج اور فوج کی "معاون" سمجھی جانے والی "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے ایک بار پهر شروع ہونے والی جھڑپوں کے تسلسل کے سبب بازار اور خدمات کے ادارے بند کر دیئے گئے۔

جن عینی شاہدین سے "الشرق الاوسط" نے بات کی ان کے بیانات متضاد تھے، کچھ کے مطابق بازار سمیت شہر میں وسیع پیمانے پر لڑائی دیکھی گئی جب کہ نے کہا کہ صرف شہر کے مغرب میں جھڑپیں ہوئیں۔

ایک عینی شاہد نے اخبار کو بتایا کہ شہر کے مشرق کی طرف شہریوں اور کاروں کو جاتے ہوئے دیکھا گیا، جبکہ دکانيں بند کر دی گئیں اور شہر کا مرکز کاروبارى سرگرمیوں سے خالی تھا۔ اس نے کہا کہ توپ خانے کے گولے شہر کے کچھ محلوں میں گرے، ليكن اس نے شہریوں اور شہری املاک کے نقصانات کا تعين نہیں کیا۔ (...)

جمعرات-15صفر 1445ہجری، 31 اگست 2023، شمارہ نمبر[16347]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]