اسرائیلی فوج غزہ کی بستیوں کے گرد اضافی ديواريں تعمير كر رہی ہے

 ٹینک شکن میزائلوں سے بچانے کے لیے غزہ کی پٹی کی بستیوں کے گرد اسرائیلی فوج کی طرف سے تعمیر کی گئی کنکریٹ کی دیواریں (اسرائیلی میڈیا کی طرف سے شائع کرده تصاویر)
ٹینک شکن میزائلوں سے بچانے کے لیے غزہ کی پٹی کی بستیوں کے گرد اسرائیلی فوج کی طرف سے تعمیر کی گئی کنکریٹ کی دیواریں (اسرائیلی میڈیا کی طرف سے شائع کرده تصاویر)
TT

اسرائیلی فوج غزہ کی بستیوں کے گرد اضافی ديواريں تعمير كر رہی ہے

 ٹینک شکن میزائلوں سے بچانے کے لیے غزہ کی پٹی کی بستیوں کے گرد اسرائیلی فوج کی طرف سے تعمیر کی گئی کنکریٹ کی دیواریں (اسرائیلی میڈیا کی طرف سے شائع کرده تصاویر)
ٹینک شکن میزائلوں سے بچانے کے لیے غزہ کی پٹی کی بستیوں کے گرد اسرائیلی فوج کی طرف سے تعمیر کی گئی کنکریٹ کی دیواریں (اسرائیلی میڈیا کی طرف سے شائع کرده تصاویر)

اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے بالمقابل علاقے کیبٹز "ناحل عوز" کے اطراف میں کنکریٹ کی دیواریں بنا کر اسے مضبوط کرنا شروع کر دیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ علاقے میں کنکریٹ کی نئی دیواریں کھڑی کی گئی ہیں، جن کا مقصد سرحد کے قریب سڑکوں کا نظارہ روکنا ہے، تاکہ يہاں ٹینک شکن میزائلوں کو داغے جانے سے روکا جا سکے۔

علاقے میں موجود "يديعوت احرونوت" اخبار کے رپورٹر متان تسوری نے "X" پلیٹ فارم پر  نئی دیواروں کی تصویر شيئر کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ غزہ کی پٹی میں دیواروں کی تعمیر کا کام نہیں رکا۔ انہوں نے مزید کہا: "اس کی اچھی شکل ہونے کے باوجود یہ ايک مایوس کن امر ہے۔"

ياد رہے کہ مہینوں پہلے اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے آس پاس کی بستیوں کے گرد "دفاعی" دیواریں بنانے کے لیے ایک بڑا آپریشن شروع کیا تھا، تاکہ کسی بھی نئے تصادم كی صورت میں انہیں ٹینک شکن میزائلوں سے محفوظ رکھا جا سکے۔(...)

جمعرات-15صفر 1445ہجری، 31 اگست 2023، شمارہ نمبر[16347]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]