کرد "پیشمرگہ" کرکوک کے ایک علاقے میں "کسی بھی ہنگامی صورت حال کی تیاری میں" تعینات ہیں: ٹیلی ویژن پر بیان

پیشمرگ فورسز (آرکائیوز تصوير- رائٹرز)
پیشمرگ فورسز (آرکائیوز تصوير- رائٹرز)
TT

کرد "پیشمرگہ" کرکوک کے ایک علاقے میں "کسی بھی ہنگامی صورت حال کی تیاری میں" تعینات ہیں: ٹیلی ویژن پر بیان

پیشمرگ فورسز (آرکائیوز تصوير- رائٹرز)
پیشمرگ فورسز (آرکائیوز تصوير- رائٹرز)

کل بروز ہفتہ "کردستان 24" ٹی وی چینل نے ایک ذریعہ کے حوالے سے بتایا کہ کرد پیشمرگ فورسز کو علاقے میں ہونے والے فسادات کے پس منظر میں کرکوک گورنریٹ کے شمال مغرب میں آلٹن پل کے علاقے میں تعینات کیا گیا ہے۔

ذریعہ نے مزید کہا کہ "پیشمرگ فورسز" کی تعیناتی کا مقصد خطے میں "سیکیورٹی کے حالات کو برقرار رکھنا اور کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے تیار رہنا" ہے۔

"کردستان 24" ٹی وی چینل نے اس سے قبل اطلاع دی تھی، کہ شمالی عراق میں اربیل کے ساتھ ایک مرکزی شاہراہ کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کرنے والے کرکوک میں مظاہرین پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور دیگر 12 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

اتوار-18صفر 1445ہجری، 03 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16350]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]