کرد "پیشمرگہ" کرکوک کے ایک علاقے میں "کسی بھی ہنگامی صورت حال کی تیاری میں" تعینات ہیں: ٹیلی ویژن پر بیان

پیشمرگ فورسز (آرکائیوز تصوير- رائٹرز)
پیشمرگ فورسز (آرکائیوز تصوير- رائٹرز)
TT

کرد "پیشمرگہ" کرکوک کے ایک علاقے میں "کسی بھی ہنگامی صورت حال کی تیاری میں" تعینات ہیں: ٹیلی ویژن پر بیان

پیشمرگ فورسز (آرکائیوز تصوير- رائٹرز)
پیشمرگ فورسز (آرکائیوز تصوير- رائٹرز)

کل بروز ہفتہ "کردستان 24" ٹی وی چینل نے ایک ذریعہ کے حوالے سے بتایا کہ کرد پیشمرگ فورسز کو علاقے میں ہونے والے فسادات کے پس منظر میں کرکوک گورنریٹ کے شمال مغرب میں آلٹن پل کے علاقے میں تعینات کیا گیا ہے۔

ذریعہ نے مزید کہا کہ "پیشمرگ فورسز" کی تعیناتی کا مقصد خطے میں "سیکیورٹی کے حالات کو برقرار رکھنا اور کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے تیار رہنا" ہے۔

"کردستان 24" ٹی وی چینل نے اس سے قبل اطلاع دی تھی، کہ شمالی عراق میں اربیل کے ساتھ ایک مرکزی شاہراہ کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کرنے والے کرکوک میں مظاہرین پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور دیگر 12 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

اتوار-18صفر 1445ہجری، 03 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16350]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]