ہماری افواج نے دو سی بائيک ڈرائیوروں کے نہ رکنے پر ان پر فائرنگ كی: الجزائر

گذشتہ جمعرات کے روز مراکش کے شہر السعیدیہ میں بلال قیسی کے جنازے میں سوگوار افراد (اے. پی)
گذشتہ جمعرات کے روز مراکش کے شہر السعیدیہ میں بلال قیسی کے جنازے میں سوگوار افراد (اے. پی)
TT

ہماری افواج نے دو سی بائيک ڈرائیوروں کے نہ رکنے پر ان پر فائرنگ كی: الجزائر

گذشتہ جمعرات کے روز مراکش کے شہر السعیدیہ میں بلال قیسی کے جنازے میں سوگوار افراد (اے. پی)
گذشتہ جمعرات کے روز مراکش کے شہر السعیدیہ میں بلال قیسی کے جنازے میں سوگوار افراد (اے. پی)

الجزائر نے کل اتوار کے روز اعلان کیا کہ اس کی فورسز نے گزشتہ منگل کی شام مراکش کے ساتھ اپنے علاقائی پانیوں میں سی بائيک ڈرائیوروں پر گولی اس وقت چلائی جب انہوں نے الجزائر کی افواج کی طرف سے وارننگ فائر کيے جانے کے باوجود "رکنے کے حکم کی تعمیل کرنے سے انکار کر دیا"۔

مراکش کے میڈیا کے مطابق، اس واقعہ کے نتیجے میں دو مراکشی باشندے ہلاک ہوگئے، جن میں سے ایک فرانسیسی شہریت بھی رکھتا تھا۔

فرانسيسی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، الجزائر کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ کوسٹ گارڈ کے ایک یونٹ نے "تین سی بائيک ڈرائیوروں کا ہمارے علاقائی پانیوں میں گھس جانے کے بعد صوتی وارننگ جاری کی اور انہیں کئی بار رکنے کا حکم دینے کے بعد (...) اور سی بائيک ڈرائیوروں کی ضد پر کوسٹ گارڈ کے افراد نے انتباہی فائر کيے اور کئی کوششوں کے بعد بالآخر انہوں نے سی بائيک ڈرائیوروں پر فائرنگ کی، جس پر ايک ڈرائیور رک گیا جبکہ دیگر دو فرار ہو گئے۔"

بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ الجزائر کے کوسٹ گارڈ یونٹ نے ان سی بائيک ڈرائیوروں کو "الجزائر کے علاقائی پانیوں میں سیکورٹی اور نگرانی کے گشت کے دوران" دیکھا گیا۔

وزارت نے اپنے بیان میں نشاندہی کی کہ کوسٹ گارڈ نے کئی بار بائيک ڈرائیوروں کو رکنے کا حکم دیا، لیکن انہوں نے رکنے کے اس حکم کو "نہ صرف مسترد کیا بلکہ سی بائيک ڈرائیوروں نے خطرناک انداز میں مشقيں کيں۔" (...)

پير -19صفر 1445ہجری، 04 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16351]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]