ہماری افواج نے دو سی بائيک ڈرائیوروں کے نہ رکنے پر ان پر فائرنگ كی: الجزائر

گذشتہ جمعرات کے روز مراکش کے شہر السعیدیہ میں بلال قیسی کے جنازے میں سوگوار افراد (اے. پی)
گذشتہ جمعرات کے روز مراکش کے شہر السعیدیہ میں بلال قیسی کے جنازے میں سوگوار افراد (اے. پی)
TT

ہماری افواج نے دو سی بائيک ڈرائیوروں کے نہ رکنے پر ان پر فائرنگ كی: الجزائر

گذشتہ جمعرات کے روز مراکش کے شہر السعیدیہ میں بلال قیسی کے جنازے میں سوگوار افراد (اے. پی)
گذشتہ جمعرات کے روز مراکش کے شہر السعیدیہ میں بلال قیسی کے جنازے میں سوگوار افراد (اے. پی)

الجزائر نے کل اتوار کے روز اعلان کیا کہ اس کی فورسز نے گزشتہ منگل کی شام مراکش کے ساتھ اپنے علاقائی پانیوں میں سی بائيک ڈرائیوروں پر گولی اس وقت چلائی جب انہوں نے الجزائر کی افواج کی طرف سے وارننگ فائر کيے جانے کے باوجود "رکنے کے حکم کی تعمیل کرنے سے انکار کر دیا"۔

مراکش کے میڈیا کے مطابق، اس واقعہ کے نتیجے میں دو مراکشی باشندے ہلاک ہوگئے، جن میں سے ایک فرانسیسی شہریت بھی رکھتا تھا۔

فرانسيسی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، الجزائر کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ کوسٹ گارڈ کے ایک یونٹ نے "تین سی بائيک ڈرائیوروں کا ہمارے علاقائی پانیوں میں گھس جانے کے بعد صوتی وارننگ جاری کی اور انہیں کئی بار رکنے کا حکم دینے کے بعد (...) اور سی بائيک ڈرائیوروں کی ضد پر کوسٹ گارڈ کے افراد نے انتباہی فائر کيے اور کئی کوششوں کے بعد بالآخر انہوں نے سی بائيک ڈرائیوروں پر فائرنگ کی، جس پر ايک ڈرائیور رک گیا جبکہ دیگر دو فرار ہو گئے۔"

بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ الجزائر کے کوسٹ گارڈ یونٹ نے ان سی بائيک ڈرائیوروں کو "الجزائر کے علاقائی پانیوں میں سیکورٹی اور نگرانی کے گشت کے دوران" دیکھا گیا۔

وزارت نے اپنے بیان میں نشاندہی کی کہ کوسٹ گارڈ نے کئی بار بائيک ڈرائیوروں کو رکنے کا حکم دیا، لیکن انہوں نے رکنے کے اس حکم کو "نہ صرف مسترد کیا بلکہ سی بائيک ڈرائیوروں نے خطرناک انداز میں مشقيں کيں۔" (...)

پير -19صفر 1445ہجری، 04 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16351]



کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]